حکومت ایم کیو ایم کو مینڈیٹ دینے والوں کو لاوارث نہ سمجھے ، ہمارے آنے سے پہلے ایم کیو ایم کو کراچی اور حیدر آباد میں مینڈیٹ ملا ،متحدہ کے قائد پاکستان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں، الطاف حسین ہی ہی ساری پارٹی چلا تے ہیں ، آئندہ بھی چلائیں گے، جو سمجھتے ہیں سب کچھ فتح ہو گیا وہ اپنا دماغ درست کر لیں، یہ کیسی بیماری ہے کہ انسان جا کر ’’را‘‘کا ایجنٹ بن جاتا ہے

پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کاپریس کانفرنس سے خطاب

منگل 23 اگست 2016 21:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اگست ۔2016ء) پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ حکومت سے کہتا ہوں کہ ایم کیو ایم کو مینڈیٹ دینے والوں کو لاوارث نہ سمجھے ، ہمارے آنے سے پہلے ایم کیو ایم کو کراچی اور حیدر آباد میں مینڈیٹ ملا،متحدہ کے قائد پاکستان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں، الطاف حسین ہی ہی ساری پارٹی چلا تے ہیں ، آئندہ بھی چلائیں گے، جو سمجھتے ہیں سب کچھ فتح ہو گیا وہ اپنا دماغ درست کر لیں، یہ کیسی بیماری ہے کہ انسان جا کر ’’را‘‘کا ایجنٹ بن جاتا ہے ۔

وہ منگل کو کراچی میں پریس کانفرنس سے کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز متحدہ قائد کی تقریر کے بعد کریک ڈاؤن ہوا ، متحدہ کے قائد پاکستان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں اور وہ پاکستان کو دہشتگردوں کا گڑھ کہہ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ متحدہ قائد ہی ساری پارٹی چلا تے ہیں اور آئندہ بھی چلائیں گے ۔ کراچی میں چوکیدار ہی چور ہے ، وفاق اور سندھ حکومت متحدہ کارکنوں کو لارواث سمجھ کر پالیسی بنانے سے گریز کریں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت حق نہیں دے گی تو عوام کیساتھ سڑکوں پر نکلیں گے ۔ ایم کیو ایم کے کارکن خود کو تنہا نہ سمجھیں ۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جو سمجھتے ہیں سب کچھ فتح ہو گیا وہ اپنا دماغ درست کر لیں ۔ سمجھ نہیں آتی فاروق ستار نے پریس کانفرنس میں کیا بات کی ، فاروق بھائی نے آج یہ ثابت کردیا کہ ان سے بڑا کوئی معصوم نہیں ہے ، کچھ لوگوں کو بچانے کے لئے دوسروں کی آنکھوں میں دھول جھونکی جارہی ہے ۔

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہ اکہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ۔ متحدہ گرتی ہوئی دیوار ہے اور جو روکے گا ملبے تلے دب کر ختم ہو جائے گا۔ یہ کیسی خراب کیفیت ہے کہ پاکستان مخالف نعرے لگائے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ کیسی بیماری ہے کہ انسان جا کر ’’را‘‘کا ایجنٹ بن جاتا ہے ، سندھ کے عوام صحیح اور غلط کا فیصلہ خود کریں ، اگر فاروق ستار کے قائد بیمار ہیں تو جاکر علاج کیوں نہیں کراتے۔