قائد ایم کیو ایم کی گزشتہ روز تقریر کے بعد سندھ کے شہری علاقوں خصوصاًکراچی اور حیدرآباد میں جو کریک ڈاؤن ہوا وہ صحیح نہیں ہے، مصطفی کمال

شہر کے لوگوں نے 85 فیصد مینڈیٹ دے رکھا تھا لیکن چوکیدار ہی چور نکل آیا ہے، ہم سے جو’’ را‘‘ کے ایجنٹ کے ثبوت مانگتے تھے، انہوں نے آج خود ہی مہر لگادی ہے، پریس کانفرنس

منگل 23 اگست 2016 21:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اگست ۔2016ء) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق سٹی ناظم سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کی گزشتہ روز تقریر کے بعد سندھ کے شہری علاقوں خصوصاًکراچی اور حیدرآباد میں جو کریک ڈاؤن ہوا وہ صحیح نہیں ہے۔ارباب اختیارسے کہتا ہوں کہ وہ سندھ کے شہری ووٹرز کو لاوارث نہ سمجھیں اور ایم کیو ایم کے کارکنان کو لاوارث سمجھ کر کوئی غلط پالیسی مرتب نہ کی جائے۔

کچھ لوگوں کو بچانے کے لیے دوسروں کی آنکھوں میں دھول جھونکی جارہی ہے ، قائد ایم کیو ایم ہی متحدہ کے معاملات چلاتے رہے ہیں اور آئندہ بھی وہی چلائیں گے۔شہر کے لوگوں نے 85 فیصد مینڈیٹ دے رکھا تھا لیکن چوکیدار ہی چور نکل آیا ہے، ہم سے جو’’ را‘‘ کے ایجنٹ کے ثبوت مانگتے تھے، انہوں نے آج خود ہی مہر لگادی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل رضاہاروں سمیت دیگررہنمابھی موجود تھے۔ سید مصطفی کمال نے کہاکہ ایم کیو ایم کے ووٹرز کو لاوارث نہ سمجھا جائے، قائد ایم کیو ایم کی گزشتہ روز تقریر کے بعد سندھ کے شہری علاقوں خصوصا کراچی اور حیدرآباد میں جو کریک ڈاؤن ہوا وہ صیح نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز اے آرے وائی سمیت تمام میڈیا ہاؤسز پر حملہ کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور کسی بے گناہ کو اس میں گرفتار نہ کیا جائے۔

مصطفی کمال نے کہاکہ شہری سندھ کے لوگوں نے ایم کیو ایم کو 85 فیصد مینڈیٹ دیا مگر کراچی، حیدرآباد اور دیگر شہری سندھ کے علاقوں میں حالات بتدریج خراب ہوئے کیونکہ سندھ حکومت نے چور کو چوکیدار بنا دیا ہے۔سربراہ پاک سرزمین نے ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آتاکہ پریس کانفرنس میں کیا بات کی گئی، فاروق ستار بہت معصوم آدمی ہیں مگر معلوم نہیں کہ وہ کس چیز کا انتظار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ گرتی ہوئی دیوار ہے جس اس کو بچانے آئے گا ملبے تلے دب کر زخمی ہوجائے گا، متحدہ قائد پاکستان کے خلاف باتیں کررہے ہیں اور اپنے ہی ملک کو دہشت گردی کا گڑھ کہہ رہے ہیں، یہ کیسی کیفیت ہے کہ انسان بھارتی خفیہ ایجنسی’’ را‘‘ کا ایجنٹ بن جائے۔مصطفی کمال نے متحدہ کے کارکنان سے کہا کہ وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں، حکومت اگر عوام کو حقوق نہیں دے گی تو ہم اس کے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے۔انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ ہم سے جو’’ را‘‘ کے ایجنٹ کے ثبوت مانگتے تھے، انہوں نے آج خود ہی مہر لگادی۔