وزیراعلیٰ سے نویں جماعت کے امتحانات میں 504 نمبر لینے والی طالبات سے ملاقات کی تقریب کی جھلکیاں

منگل 23 اگست 2016 20:28

وزیراعلیٰ سے نویں جماعت کے امتحانات میں 504 نمبر لینے والی طالبات سے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اگست ۔2016ء ) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے نویں جماعت کے امتحان میں 504 نمبر حاصل کرنے پر طالبات ماہ زیب نسیم اور نورین کوثر، ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دی۔ طالبات سے جب سوال پوچھا گیا کہ آپ کی اس کامیابی کا کیا راز ہے تو وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ بچیاں اس وقت جاگ رہی ہوتی ہیں جب ہم اور آپ سوئے ہوتے ہیں۔

جس پر ایک سینئر صحافی نے کہا کہ مجھے آج آپ کا ایس ایم ایس صبح 4 بج کر 37 منٹ پر موصول ہوا ہے۔ نورین کوثر کی والدہ نے کہا کہ میری بیٹی نے اپنی محنت، والدین کے تعاون اور اساتذہ کی بھرپور توجہ کے باعث یہ کامیابی حاصل کی ہے اور یہ’’ ٹرائی اینگل‘‘ ہی کامیابی کی کنجی ہے جس پر وزیراعلیٰ نے خوشگوار انداز میں کہا کہ آپ اس کو کامیابی کی ’’ٹرائیکا‘‘ بھی کہہ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

تقریب کے دوران طالبات، ان کے والدین اور سکولوں کے پرنسپل صاحبان نے بھی اظہار خیال کیا اورشہبازشریف کو تعلیم دوست وزیراعلیٰ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے سرکاری سکولوں میں تعلیم کا معیار بہت بلند ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہونہار طالبات کو قوم کے نگینے اور رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقی پاکستان ہے۔ وزیراعلیٰ نے قوم کی بیٹیوں سے اپیل کی کہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد عملی میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں کیونکہ قوم کو آپ کی صلاحیتوں سے فیضیاب ہونا ہے۔

شادی کرنے کے بعد ڈگریوں کو الماری میں بند کرکے گھر نہیں بیٹھنا بلکہ مردوں کے شانہ بشانہ ملک و قوم کی ترقی میں حصہ لینا ہے۔طالبہ ماہ زیب نسیم نے ایک سوال پر بتایا کہ اکیڈمی میں جاکر ٹیوشن پڑھنا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ اکیڈمیاں نہیں ہونی چاہئیں اور میں نے کسی اکیڈمی میں ٹیوشن نہیں پڑھی جبکہ نورین کوثر نے کہا کہ میں نے بھی ٹیوشن نہیں پڑھی،سرکاری سکولوں میں تعلیمی معیاربلند ہوا ہے لیکن بعض بچے اوربچیاں ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں ٹیوشن کی ضرورت ہوتی ہے۔

جس پر وزیراعلیٰ نے دونوں بچیوں کے جواب پران کی ذہانت کی تعریف کی اورکہا کہ جس انداز سے طالبات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ بچیاں صلاحیت اورذہانت میں کسی سے کم نہیں ۔

متعلقہ عنوان :