وطن عزیز کیخلاف ہرزہ سرائی کا افسوسناک واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے،قانون کو اپنا راستہ اپنانا ہوگا‘شہبازشریف

کبیر والا سے تعلق رکھنے والی طالبہ ماہ زیب نسیم کے بیماروالد کے مفت علاج معالجے کا بھی اعلان پنجاب میں سوفیصد میرٹ کو رائج کیاگیا ہے،امتحانی نظام کو شفاف بنایا گیا ہے ‘وزیراعلیٰ پنجاب کا تقریب سے خطاب

منگل 23 اگست 2016 20:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اگست ۔2016ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ماڈل ٹاؤن میں ملتان اور گوجرانوالہ بورڈز میں نویں کے امتحان میں ریکارڈ نمبر لینے والی طالبات ماہ زیب نسیم اورنورین کوثر کے اعزاز میں تقریب منعقد کی۔وزیراعلیٰ نے شاندار کامیابی پر قوم کی دونوں بیٹیوں ،ان کے والدین اوراساتذہ کو پنجاب حکومت اور اپنی طرف سے مبارکباد دی۔

وزیراعلیٰ نے دونوں بچیوں کو ایک ،ایک لاکھ روپے نقد انعامات ،ایک ،ایک لیپ ٹاپ دیا اور ان کے اکاؤنٹ میں پانچ ،پانچ لاکھ روپے جمع کرانے کا اعلان کیا جبکہ بچیوں کے اساتذہ کو بھی 50،50ہزار روپے کا انعام دیا ۔وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت قوم کی ان دونوں بیٹیوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کرے گی اوریہ بچیاں جہاں تک تعلیم حاصل کرنا چاہیں حکومت انہیں تعلیم دلوائے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کبیر والا سے تعلق رکھنے والی طالبہ ماہ زیب نسیم کے بیماروالد کے مفت علاج معالجے کا بھی اعلان کیا ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے طالبات کے اعزاز میں منعقدتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو زیورتعلیم سے آراستہ اور معیاری تعلیم کو عام کیے بغیرپاکستان کی ترقی اورخوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا اورنہ ہی پاکستان بین الاقوامی برادری میں اپنا صحیح مقام حاصل کرسکتا ہے ۔

میری دھرنا دینے والوں اوراحتجاج کرنے والوں سے درخواست ہے کہ آئیں فروغ تعلیم اورصحت عامہ کی سہولتوں کوبہتر بنانے اورقوم کے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے دھرنا دیں۔پنجاب حکومت نے معیاری تعلیم کے فروغ اورغریب گھرانوں کے ہونہاربچوں کوتعلیم دینے کیلئے انقلابی پروگرام شروع کررکھے ہیں۔ملک کی تاریخ کا انوکھااورمنفرد پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈقائم کیاگیا ہے۔

20ارب روپے کے اس تاریخی فنڈ کی آمدن سے صوبے کے انتہائی کم وسیلہ طبقات کے ایک لاکھ سے زائدہونہاربچے اوربچیاں تعلیم حاصل کررہے ہیں اوراس سال کے آخرتک ان کی تعداد 2لاکھ سے بڑھ جائے گی۔حکومت پنجاب کے اس انقلابی تعلیم فنڈز سے کم وسیلہ خاندانوں کے ذہین بچے اوربچیاں تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹرز،انجینئرز،بینکرز،پروفیسرزبن کرملک وقوم کی خدمت کررہے ہیں۔

پاکستان کی 70سالہ تاریخ میں اگر پہلے اس قسم کا فنڈقائم ہوجاتا تو شاید ملک کا کوئی بچہ وسا ئل کی کمی کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ رہتا۔پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈجیسے تعلیمی فنڈ بلوچستان،خیبرپختونخوا،سندھ اورآزاد کشمیر میں بھی بننے چاہئیں۔ملک کو آگے لیجانے اورقوم کی تقدیر بدلنے کا یہی واحدراستہ ہے اور دھرنے بھی انہی مقاصد کے حصول کیلئے ہونے چاہئیں۔

اپنی تمام توانائیاں پاکستان کو نیچا دکھانے اور اس کی ترقی اورخوشحالی کاراستہ روکنے کیلئے نہیں بلکہ قوم کے مستقبل کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کیلئے استعمال میں لانا ہے ۔اگرملک کی ترقی کا راستہ روکنے کیلئے دھرنے دیئے گئے تو یہ قیامت خیز ہوں گے اور قوم کسی کو ہر گز ایسا کرنے نہیں دے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں سوفیصد میرٹ کو رائج کیاگیا ہے،امتحانی نظام کو شفاف بنایا گیا ہے اوریہی وجہ ہے کہ ماہ زیب نسیم اورنورین کوثرجیسے نگینے سامنے آرہے ہیں جنہوں نے محنت کے ذریعے نویں کے امتحانات میں 505نمبر میں 504نمبر حاصل کر کے ریکارڈ قائم کیا ہے اورقوم کا سرفخر سے بلندکیا ہے اور یہ بھی حسن اتفاق ہے کہ قوم کی دونوں بیٹیوں نے 504نمبر حاصل کیے ہیں ۔

اگر دھرنا ہی دینا ہے تو قوم کے ایسے ہیروں کی تلاش کیلئے دھرنا دینا چاہیے۔یہ امر افسوسنا ک ہے کہ گزشتہ70سالوں کے دوران ہمارامن حیث القوم قبلہ درست نہیں رہا اوربدقسمتی سے تعلیم جیسے شعبے کو اہمیت نہیں دی گئی ،اسی وجہ سے قوم کے ہیرے وسائل نہ ہونے کے باعث تعلیم سے محروم رہے اور محلے کی گلیوں کی دھول میں کہیں گم ہوگئے اور پاکستان ان کی صلاحیتوں سے فائد ہ نہ اٹھا سکا۔

پنجاب حکومت نے تعلیمی شعبے کی اہمیت کے پیش نظر فروغ تعلیم کیلئے بے مثال اقدامات کیے ہیں ۔ پوزیشن ہولڈر ز طلبا و طالبات کی حوصلہ افزائی کے لئے بھی شاندار پروگرام جاری ہیں اور آج کی تقریب بھی قوم کی ان دو بیٹیوں کے اعزاز میں منعقد کی گئی ہے جنہوں نے نویں جماعت کے امتحان میں ریکارڈ نمبر حاصل کر کے ہمارے سر فخر سے بلند کردیئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں بیٹیوں کی شاندار کامیابی ہے جس پر ان کی جتنی بھی تحسین کی جائے کم ہے میں ایک بار پھرپنجاب حکومت ،پنجاب کے عوام اوراپنی جانب سے انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔

تقریب میں ان بچیوں کے والدین،عزیز و اقارب اوراساتذہ بھی موجود ہیں میں انہیں بھی مبارکباد دیتا ہوں ۔دونوں بچیوں نے محنت سے معاشرے میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے اور ان کی شاندار کامیابی پر پوری قوم کو فخر ہے ۔آج کی یہ سادہ مگر پر وقار تقریب دونوں بیٹیوں اوران کے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے منعقد کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دنیا میں وہی قومیں اورمعاشرے ترقی کرتے ہیں جہاں مرد اورخواتین اپنے دائرہ میں رہتے ہوئے عملی میدان میں محنت سے کام کرتے ہیں ۔

میری قوم کی بیٹیوں سے اپیل ہے کہ وہ تعلیم حاصل کریں اورڈگریاں حاصل کرنے کے بعد گھر بیٹھنے کی بجائے میدان عمل میں آئیں اورقوم کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ نجی اداروں میں ایک ڈاکٹر بننے پر 30سے 40لاکھ روپے لگتے ہیں اسی طرح حکومت بھی سرکاری اداروں میں ڈاکٹروں کی تعلیم پرغریب قوم کے اربوں روپے صرف کررہی ہے،اس لئے اگر کوئی قوم کی بیٹی ڈاکٹر بن کرگھر بیٹھ جائے اوردکھی انسانیت کی خدمت کیلئے میدان عمل میں نہ آئے تو یہ کسی طورپر مناسب نہیں کیونکہ ان کی تعلیم پرخرچ ہونے والا پیسہ کسی سونے کی کان سے نہیں ملا بلکہ یہ اسی قوم کی محنت کی کمائی کا پیسہ ہے اور تعلیم کیلئے کی جانے والی سرمایہ کاری کے ثمرات قوم کو واپس ملنے چاہئیں۔

ہمیں بڑا چیلنج یہی درپیش ہے کہ خواتین ڈاکٹرز،انجینئرز،پروفیسرزبن کراوراعلی تعلیم حاصل کرکے گھروں میں بیٹھ رہتی ہیں اور زندگی کے اس اہم موڑ پر قوم کیساتھ شانہ بشانہ نہیں چلتیں۔ پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کیلئے مرد وں کی طرح خواتین کو بھی اپنا موثر کردارادا کرنا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ملتان اورگوجرانوالہ بورڈز میں نویں کے امتحان میں ریکارڈ نمبر حاصل کرنے والی طالبات نورین کوثر اور ماہ زیب نسیم نے صوبہ بھر کے طلباء کیلئے ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔

خالد بن ولید گرلز ہائی سکول کبیر والاکی ماہ زیب نسیم کی والد نے اپنی بیماری کے باوجود اپنی بیٹی کو تعلیم دلوائی ہے پنجاب حکومت ان کے علاج کے اخراجات برداشت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ طالبات نے مشکل ترین حالات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے توقع ہے کہ یہ طالبات مستقبل میں بھی اسی جوش و جذبے سے تعلیم جاری ر کھیں گی۔وزیراعلیٰ نے میڈیا کے نمائندوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ روز کراچی میں ایک سیاسی جماعت کے قائدجو کہ کئی دہائیوں سے بیرون ملک بیٹھے ہوئے ہیں ،نے پاکستان کے بارے میں ایسی افسوسناک باتیں کی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ کراچی میں گزشتہ روزجوکچھ ہوا وہ پاکستان کی تاریخ کا ایک افسوسناک باب ہے اورپوری قوم اس پر شدید صدمے کی حالت میں ہے اور یہ واقعہ شدید قابل مذمت اورقابل افسوس ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ اب قانون کو اپنا راستہ اپنانا ہوگا تاکہ وطن عزیز کے خلاف کوئی بھی اس طرح کی ہرزہ سرائی نہ کرسکے۔آج ہم سب جو کچھ بھی ہیں ،پاکستان کی وجہ سے ہیں ۔

اس مٹی نے ہمیں عزت ،آن بان اورشان دی ہے اوراس مٹی کی آبیاری کرنے اوراس کا قرض اتارنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ دن رات قوم کی خدمت کی جائے اورپاکستان کو ایک عظیم معاشرہ بنائیں اوریہی اس مٹی کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ ہے ۔پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کر کے پوری قوم کے دلوں کو زخمی کیا گیا ہے اورکوئی ذی شعور پاکستانی ایسی افسوسناک باتیں ہضم نہیں کرسکتا۔

ہم سب کی عزت پاکستان کی وجہ سے ہے اور کسی کو وطن عزیز کے خلاف ایسی ہرزہ سرائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔پرنسپل فیڈر ل سائنس سکول گوجرانوالہ محمود احمد ،پرنسپل خالد بن ولید ہائی سکول کبیر والا قیصر ندیم،طالبات کے اساتذہ اور والدین نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے تعلیمی شعبے کی بہتری کے لئے انقلابی اقدامات کیے ہیں اوران کے انہی اقدامات کی بدولت قوم کے بچے اوربچیوں کا ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے ۔ہم بچوں کی حوصلہ افزائی پر وزیراعلیٰ شہبازشریف کے تہہ دل سے شکرگزار ہیں۔

متعلقہ عنوان :