برطانیہ اپنے شہری کو کنٹرول نہیں کرسکتا تو پاکستان کےحوالے کرے۔سینیٹرسراج الحق

الطاف حسین نے20کروڑ پاکستانیوں کے ضمیرکی توہین کی ہے،پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگانے اورپاک سرزمین کوناسور کہنے والے خود سب سے بڑے ناسور ہیں۔سینیٹر سراج الحق کا مانسہرہ میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 23 اگست 2016 18:48

برطانیہ اپنے شہری کو کنٹرول نہیں کرسکتا تو پاکستان کےحوالے کرے۔سینیٹرسراج ..

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23اگست2016ء) : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنے شہری کو کنٹرول نہیں کرسکتا تو اسے پاکستان کے حوالے کیا جائے ۔الطاف حسین نے نہ صرف 20کروڑ پاکستانیوں بلکہ دنیا بھر میں رہنے والے مسلمانوں اور پاکستان کے خیر خواہوں کے اجتماعی ضمیر کی توہین کی ہے۔پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگانے اور پاک سرزمین کو ناسور کہنے والے خود سب سے بڑے ناسور ہیں ۔

پاکستان قیامت تک زندہ باد رہے گا،اس کا برا چاہنے والے پہلے بھی نامراد رہے ہیں اور آئندہ بھی انہیں شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔الطاف حسین پاکستان اور پاکستانی قوم کا غدار ہے اسے انٹرپول کے ذریعے واپس لا کر آئین کے مطابق سزا دی جائے ۔کراچی کے عوام ہر لحاظ سے مظلوم ہیں ،ایم کیو ایم نے ہمیشہ ان کی تمناؤں اور ارمانوں کا خون کیا۔

(جاری ہے)

الطاف حسین اور اس کے ٹولے نے ہر بار کراچی کے مینڈیٹ کی آڑ میں کراچی کو تاریکیوں میں ڈبونے کی کوشش کی ۔

الطاف حسین پاگل پن کا شکار ہے ۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے مانسہرہ میں اسلامک لائیرز موومنٹ پاکستان کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کنونشن سے مشتاق احمد خان امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخو ااور اسلامک لائیرز موومنٹ کے صدر خالد فاروق چوہدری ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وکلاء نے قائد اعظم ، جو خود بھی وکیل تھے، کی قیادت میں پاکستان بنایا تھااب انہیں اسلامی و فلاحی پاکستان کے لئے تحریک پاکستان کی طرز پر ایک بڑی تحریک کا آغاز کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وکلاء ملک میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔اس وقت مظلوم کی داد رسی ہورہی ہے نہ کسی غریب کیلئے انصاف کا دروازہ کھلتا ہے ۔عدالتوں کا دروازہ سونے کی چابی سے کھلتا ہے جو کسی غریب کے بس کی بات نہیں ۔عدالتوں نے ہمیشہ بالا دست طبقوں کا ساتھ دیا ہے ۔ججز کی کمی کی وجہ سے ملک بھر کی عدالتوں میں لاکھوں مقدمات زیر التواء ہیں ۔

لوگ ساری عمر عدالتوں میں دھکے کھاتے رہتے ہیں مگرمقدمات کے فیصلے نہیں ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی حکومت میں ہر مظلوم کی وکالت کی ذمہ داری حکومت کی ہوگی اور ہر مظلوم کو اس کی دہلیز پر انصاف مہیا کرنے کی کوشش کریں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کوئٹہ سانحہ میں شہید ہونے والے وکلاء کی اکثریت غریب گھرانوں سے تعلق رکھتی تھی،صوبائی و وفاقی حکومتوں اور وکلا ء تنظیموں کا فرض ہے کہ وہ ان گھرانوں کی کفالت کا مستقل انتظام کریں ۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سانحہ میں شہید ہونے والے وکلاء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور پاکستان امن و امان کا گہوارہ بنے گا۔بلوچستان میں امن کا قیام ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے ازحد ضروری ہے ،حکومت اورسیکیورٹی اداروں کو دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنی کارکردگی کو بہتر اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں تخریب کار ی کررہا ہے جس کے ثبوت موجود ہیں مگر ہمارے حکمران ابھی تک مودی کی دوستی کا دم بھرتے ہیں اوراس کے خلاف کوئی بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔