امریکہ اور جنوبی کوریا کی سالانہ فوجی مشقیں شروع

منگل 23 اگست 2016 14:56

امریکہ اور جنوبی کوریا نے مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے ۔ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی شمالی کوریا نے متنبہ کیا تھا کہ یہ مشقیں نا کی جائیں۔کمیپوٹر پر تخلیق کردہ "اولچی فریڈم" نامی مشقوں میں امریکہ کے 25 ہزار اور جنوبی کوریا کے 50 ہزار فوجی اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ہر سال ہونے والی ان مشقوں پر شمالی کوریا کی طرف ناراضی کا اظہار ایک معمول کی بات ہے اور وہ ان مشقوں کو شمالی کوریا پر ایک بڑے ممکنہ حملے کی مشق قرار دیتا ہے۔

سیئول اور واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی مشقیں ہیں۔ ایک بیان کے مطابق شمالی کوریا کی فوج نے دھمکی دی ہے کہ اگر شمالی کوریا کے سالمیت کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو وہ امریکہ اور جنوبی کوریا کو جوہری حملے سے نشانہ بنائے گا۔

(جاری ہے)

حالیہ مہینوں میں جزیرہ نما کوریا میں صورت حال کشیدہ ہو گئی ہے جب کہ بلیسٹک میزائلوں اور جوہری تجربات کرنے کی وجہ سے شمالی کوریا کو اقوام متحدہ کی طرف سے سخت تعزیرات کا بھی سامنا ہے۔

حال ہی میں شمالی کوریا کے ایک اہم سفارت کار اور برطانیہ میں اس کے نائب سفیر تھائی یانگ ہو کے منحرف ہونے کے وجہ سے بھی شمالی اور جنوبی کوریا کے باہمی تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔شمالی کوریا نے تھائی ہو پر جنسی زیادتی اور مالی خرد برد کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :