فلم رائٹر اقبال رضوی کے قلم کی جدوجہد جاری

پاکستان کی پہلی فلم "تیری یاد " کی کہانی لکھنے کا اعزاز حاصل ،200 سے زائد فلمیں تحریر کیں ، درپن اور نیلو بیگم کو متعارف کروایا

منگل 23 اگست 2016 13:03

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 اگست۔2016ء ) قیام پاکستان کے بعد فلم انڈسٹری کی بنیاد رکھنے والے باصلاحیت فلم نگار ، سکرپٹ رائٹر اقبال رضوی جنہوں نے انتھک محنت کی اور نہ صرف پاکستان کا قیام بلکہ لالی ووڈ کا سنہری دور اپنی آنکھوں سے دیکھا ، عمر رسیدہ ہونے کے باوجود وہ آج بھی سبھی کی نگاہوں سے اوجھل کسمپرسی کی حالت میں زندگی کی گاڑی کچھ نہ کچھ لکھ کر ہی چلا رہے ہیں۔

یہ ہیں اقبال رضوی جنہوں نے قیام پاکستان سے قبل اسٹنٹ ایڈیٹر کے طور پر فلم انڈسٹری سے وابستگی اختیار کی اور پھر انیس سو اڑتالیس میں پہلی پاکستانی فلم "تیری یاد" لکھ ڈالی اور انیس سو اٹھاون میں "ساتھی" فلم کی کہانی لکھ کر اداکار درپن اور نیلو بیگم کو متعارف بھی کرایا اور سب سے زیادہ مقبولیت "مٹھی بھر چاول " فلم کی کہانی لکھ کر شہرت حاصل کی۔

(جاری ہے)

اقبال رضوی نے ان گنت ڈرامے بھی لکھے اور چند برس قبل اداکارہ میرا اور شان پر فلمائی جانیوالی فلم "کھلونا" اور جاوید شیخ ، اسماعیل تارا پر فلمائی جانیوالی کامیڈی فلم "چیف صاحب" سے بھی خوب شہرت پائی۔ ان سے بعد آنیوالے لوگ کئی ایوارڈز کے حق دار ٹھہرے مگر انہیں صرف اپنے ہاتھ کی کمائی پر بھروسہ ہے۔ دو سو سے زائد فلمز کے رائٹر آج بھی اپنی چھوٹی سی ٹیبل پر پرانا لیمپ جلا کر اسی انداز سے لکھتے ہیں اور الفاظ کے موتی پرونے کا گر بھی خوب جانتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :