سندھ کے وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ کا سندھ سے پنجاب اور وفاق لے جائی گئیں سندھ کی نوادارت واپس لینے کا اعلان

2012 تک آرکیالوجی ڈپا رٹمنٹ وفاق کے پاس تھا مگر اس نے سندھ میں کہیں بھی کوئی ایک اینٹ بھی نہیں لگائی ، صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ

پیر 22 اگست 2016 22:38

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اگست ۔2016ء) سندھ کے وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے سندھ سے پنجاب اور وفاق لے جائی گئیں سندھ کی نوادارت واپس لینے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ایک ایک نوادارت واپس لیں گے جس کے لیے جلد وفاق اور پنجاب کو لیٹر لکھوں گا اور ضروت پڑی تو اسمبلی میں آواز اٹھا ؤں گاان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں تاریخی ورثے میر معصوم شاہ منا رہ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا ان کا مزید کہنا تھا کہ 2012 تک آرکیالوجی ڈپا رٹمنٹ وفاق کے پاس تھا مگر اس نے سندھ میں کہیں بھی کوئی ایک اینٹ بھی نہیں لگائی ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان ہے کوئی پنجابستان نہیں ہے جو یہاں کی ہر چیر وہاں لے جائی گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ کوٹڈیجی قلعے کی لے جائی گئیں توپیں واپس لائیں گے اور پورے قلعے کی ری اسٹوریشن کرائین گے ان کا کہنا تھا کہ وزیر کی حیثیت سے سندھ کے تاریخی ورثے کا کسٹو ڈین ہوں اور میری ذمہ داری ہے کہ میں ان کی حفاظت کروں کیونکہ یہ تا ریخی ورثہ ہماری پہچان اور شنا خت ہے اس لیے میں خود سندھ کے دورے پر نکلا ہوں مگر یہان پر ثفافتی ورثے کی حالت زار دیکھ کر افسوس ہوا ہے انہوں نے سکھر میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے بننے والے کلچرل کمپلیکس کی حالت زار کے با رے میں پو چھے گئے سوال یک جواب میں کہا کہ میں خود وہاں جا رہا ہوں اس کی تعمیر کا کام ورکس اینڈ سروسز ڈیپا رٹمنٹ کے پاس تھا ان سے پوچھوں گا کہ جب پ?ی سی ون بن گیا رقم ریلیز ہو گئی تو اس کی تعمیر کیوں نہیں ہو ئی ورکس ایں ڈ سروسزکی کارکردگی میں سکھر میں دیکھ چکا ہون کہ کس طرح کے روڈ بنا ئے ہیں اس نے انہوں نے سکھر میں لاکھین جو دڑو کے حوالے سے پو چھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ لو گ کسی بھی ورثے کو مو ہنجو داڑو کی قدامت سے نیچے ہی نہیں لا تے وہان کا دورہ کروں گا ان کا کہنا تھا کہ تاریخی و ثقافتی ورثے پر قبضے نہیں کرنے دیئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ کوٹیڈیجی قلعے کی خیرپورمیں مختلف دفاتر اور رہائش گاہوں کے بار رکھی گئی توپی واپوس کوٹڈیضی قلعے میں رکھنے کے لیے ڈی سی کو لیٹر لکھ دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اوقاف کا کام صرف اور صرف درگاہوں پر آنے والے نذرانے کی نگرانی کرنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :