وطن کی بنیادوں میں تمام مکاتب کا لہوہے کسی کو مذہبی آزادیوں پر قدغن لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، نیشنل ایکشن پلان کیلئے 30سال جدوجہد کی سیاستدانوں کے مفادات پلان پر عملدرآمدمیں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، گوادراور اقتصادی راہداری کا خوف دشمنوں کا درد سر بن گیا ہے، مودی یاد رکھے بلوچستان مشرقی پاکستان نہیں،جنرل راحیل شریف توسیع قبول نہیں کریں گے، آرمی چیف کی مدت ملازمت چار سال کی جائے

سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کاسپریم کونسل سے صدارتی خطاب

پیر 22 اگست 2016 19:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اگست ۔2016ء) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی بنیادوں میں تمام مکاتب کا لہو شامل ہے کسی طاقت کو مذہبی آزادایوں پر قدغن لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان جیسے اقدام کیلئے 30سال جدوجہد کی ہے سیاستدانوں کے مفادات پلان پر عملدرآمدمیں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ، پہلی جنگ عظیم کے بعد مسلمانوں کا جغرافیہ تبدیل کرنے کی سازش آج ایک بار پھر دہرائی جارہی ہے مسلم حکمران ہوش کے ناخن لیں ورنہ ان کے ہاتھ بھی کچھ نہیں آئے گا، بھٹو اور شاہ فیصل کو امریکی سازش کے تحت مروایا گیا افغانستان میں مداخلت نہ کی جاتی تو آج پاکستان خطے کی سپر پاور ہوتا ،گوادراور اقتصادی راہداری کا خوف پاکستان دشمنوں کا درد سر بن گیا ہے ،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے پاکستان کو مسلکی سٹیٹ بنا کر دوقومی نظریے کو پامال کرنے کی سازش ناکام بنائی ،راحیل شریف توسیع قبول نہیں کریں گے آرمی چیف کی مدت ملازمت چار سال کی جائے،آمدہ محرم الحرام کیلئے پالیسی کا اعلان ذوالحجہ میں کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی سپریم کونسل کے اجلاس کی پہلی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں اندرون و بیرون ملک سے مندوبین نے شرکت کی ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ پاکستان کو بلوچستان و گلگت و بلتستان کی دھمکیاں دینے والا مودی یاد رکھے بلوچستان مشرقی پاکستان نہیں آج 71بھی نہیں ہے بھارت پاکستان کی فکر چھوڑ کر اپنے ملک کی خبر لے مودی کے جنگی جنون کے سبب ایسانہ ہوکہ آسام سے پنجاب تک وہ اپنے ٹکڑے بھی نہ گن سکے انگریز چیف آف سٹاف گریس قائد اعظم کے احکام ماننے سے انکار نہ کرتا تو آج خطے کی تاریخ مختلف ہوتی اور پورا کشمیر پاکستان کا حصہ ہوتا۔

انہوں نے کہاکہ شیطانی طاقتیں پاکستان کے قیام کے دن سے اسکے نظریے کی بنا پر اسکی مخالف ہیں امریکہ کسی کا دوست نہیں جس لیاقت علی خان نے امریکہ کو روس پر ترجیح دی اسی لیاقت علی خان کو پاکستان کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے امریکہ نے مروایا،محرومیوں کے بڑھاوے کیلئے ہی امریکہ تمام آمریتوں کا طرفدار رہا ،جنرل ضیاء کے ذریعے پاکستان کو فرقہ وارانہ سٹیٹ بنانا امریکی گریٹ گیم کا حصہ تھاجو قائد اعظم و علامہ اقبال کے فرمودات و نظریات سے مکمل انحراف تھا ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ضیائی اقدامات کے خلاف تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی جدوجہد پاکستانی تاریخ کا روشن باب ہے پاکستان کے نظریے پر حملے کے بعد ضیاء ی مارشل لاء نے مذہبی آزادیوں پر حملہ کرتے ہوئے میلاد النبی اور عزاداری کے جلوسوں پر پابندی لگائی جس کے خلاف تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے 8ماہ ایجی ٹیشن کیا اور موسوی جونیجو معاہدے کی صورت اس پابندی کو ختم کروایا۔

انہوں نے کہا کہ موسوی جونیجو معاہدہ مذہبی آزادی کی تاریخی دستاویز ہے جسے کسی طاقت کو پامال نہیں کرنے دیں گے ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ عصبیتوں اور منشیات کی طرح دہشت گردی بھی مارشل لائی تحفہ تھاجس کے خاتمے کیلئے 80کی دہائی سے کوشاں ہیں ہم نے مذہبی جماعتوں کیلئے بیرونی سرمایے کی ترسیل ،فرقے کے نام پر انتخابی سیاست اور گولی گالی کلچر کے خلاف سب سے پہلے آواز بلند کی سپریم کورٹ میں امن فارمولہ پیش کیا تب کہیں جا کر دہشت گرد جماعتوں پر پابندی لگائی گئی لیکن آج بھی وہ نام بدل کر سر عام کام کررہے ہیں جنہیں روکنے کا واحد ذریعہ نیشنل ایکشن پلان پر بلا رو رعایت عملد رآمد ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان عالم اسلام کی امیدوں کا مرکز ہے جس کیلئے ہمارے بزرگوں نے لاکھوں جانوں کے نذرانے پیش کئے اسے کبھی گروہی سٹیٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔سپریم کونسل اجلاس کی دوسری نشست میں ملک بھر سے آئے مندوبین کی تجاویز کی روشنی میں فیصلوں کا حتمی شکل دی جائے گی ۔