سراج الحق کاپانامہ لیکس پر سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کا اعلان‘ سب سے پہلے وزیراعظم کے احتساب کامطالبہ

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کاپریس کانفرنس سے خطاب

پیر 22 اگست 2016 19:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اگست ۔2016ء ) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے پانامہ لیکس کے معاملہ پر سپریم کورٹ میں کل برو ز بدھ پٹیشن دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ سب سے پہلے وزیراعظم نوازشریف کی ذات سے پانامہ معاملہ کا احتساب شروع کیا جانا چاہیے ، پانامہ معاملہ پر ایسا کمیشن بنایا جو سب کا احتساب اور ٹرائل کرکے حقائق قوم کے سامنے لائے ،حکومت کے پاس وقت ہے وہ ازخود کمیشن بنا لے، جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی ،یہ سیاست اور پارٹیز کا نہیں قوم کے مستقبل کا معاملہ ہے،سانحہ کوئٹہ پر وکلاء کی ہڑتال کیوجہ سے پٹیشن دائر کرنے کی تاریخ تبدیل کی،سانحہ کوئٹہ پاکستان کا نائین الیون تھا، سانحہ پشاور کی طرح کوئٹہ سانحہ پر بھی کل جماعتی کانفرنس بلائی جائے،خون کا رنگ ایک ہی سرخ ہے،حکومت 100 قدم آگے بڑھے ، معصوم وکلاء کے خون سے پاکستان اور بلوچستان کو امن ملے گا،دہشتگردی کے بعد کرپشن پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے،ہم نے صاف لوگوں کو ساتھ لیکر کرپٹ سسٹم اور لوگوں کو پیچھا کرنے کا فیصلہ کیا ہے،کرپشن کے خلاف ایوانوں اور چوکوں پر احتجاج کرینگے،26اگست کو ملتان میں احتجاجی مظاہرہ ہوگا۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو یہاں میاں اسلم کی رہائش گاہ پرپریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ کوئٹہ پر وکلاء کے ہڑتال کیوجہ سے پٹیشن دائر کرنے کی تاریخ تبدیل کی، اب پانامہ معاملہ پر سپریم کورٹ میں 24 اگست کو پٹیشن دائر کرینگے،انہوں نے کہاکہ سانحہ کوئٹہ پاکستان کا نائین الیون تھا۔نائین الیون کے بعد امریکہ کی سوچ تبدیل ہوگئی لیکن سانحہ کوئٹہ کے بعد بھی معاملات ویسے ہی ہیں،سانحہ کوئٹہ میں بروقت علاج نہ ہونے سے 11 وکلاء شہید ہوگئے ۔

سراج الحق نے کہاکہ سانحہ کوئٹہ کے بعد ہسپتالوں میں حکام پروٹوکول میں مصروف ہوگئے انہوں نے سانحہ پشاور کی طرح کوئٹہ سانحہ پر بھی کل جماعتی کانفرنس بلائی جائے، توقع تھی وزیر اعظم کوئٹہ کو سیف سٹی بنانے کا اعلان کرینگے،لیکن ایسا نہیں ہوا،خون کا رنگ ایک ہی سرخ ہے،حکومت 100 قدم آگے بڑھے ، معصوم وکلاء کے خون سے پاکستان اور بلوچستان کو امن ملے گا ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ دہشتگردی کے بعد کرپشن پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے،کرپشن اور دہشتگردی آپس میں جڑی ہوئی ہیں کرپشن میں اشرافیہ ملوث ہے جو کئی سالوں سے اقتدار میں ہے، امید تھی پانامہ کے بعد کرپٹ اشرفیہ قوم سے معافی مانگی گی لیکن ایسا نہیں ہوا، ہم نے کلین لوگوں کو ساتھ لیکر کرپٹ سسٹم اور لوگوں کو پیچھا کرنے کا فیصلہ کیا ہے،سراج الحق نے کہاکہ سوئس حکومت نے اعلان کیا ہے پاکستان کے تین سو ارب ڈالر سے زائد رقم بنکوں میں پڑی ہے، قوم بھوک سے مررہی ہے کہ 2017 میں سوئس بنکوں میں رقم کی معلومات دینگے،کرپشن کے خلاف ایوانوں اور چوکوں پر احتجاج کرینگے،سراج الحق نے کہاکہ ملتان میں کرپشن کے خلاف 26 اگست کو احتجاج کرینگے ،خوشی ہے کچھ جماعتوں نے احتساب تحریک کا اعلان کیا ہے لیکن وہ پہلے اپنی صفوں سے آغاز کریں ۔

سراج الحق نے ایک بار پھر مطالبہ کیاکہ سب سے پہلے وزیراعظم کی ذات سے پانامہ معاملہ کا احتساب شروع کیا جانا چاہیے ۔ پانامہ معاملہ پر ایسا کمیشن بنایا جو سب کا احتساب اور ٹرائل کرکے حقائق قوم کے سامنے لائے، حکومت کے پاس وقت ہے وہ ازخود کمیشن بنا لے ۔جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی، یہ سیاست اور پارٹیز کا نہیں قوم کے مستقبل کا معاملہ ہے، انہوں نے کہاکہ جہلم ضمنی الیکشن میں ن لیگ کے امیدوار کی حمایت نہیں کی،موجودہ اور ماضی کی حکومتوں کا بھی احتساب ضروری ہے، ستمبر میں قوم کی بہتری ہونی چاہیے، پانامہ لیکس پر حکومت ٹائم حاصل کرنے چاہتی ہے جس میں وہ کامیاب ہے، حکومت کو ٹائم دینے میں اپوزیشن کا بھی کچھ کردار ہے ۔

سراج الحق نے کہاکہ کسی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے جس سے آئین کا خاتمہ ہو، یہ آئین بڑی مشکل سے بنا ہے اگر ختم ہوا تو پھر اتفاق نہیں ہوگا