اینٹی کرپشن کو خودمختار اورفعال تفتیشی ایجنسی بنایا جائے گا،افسران کی اندرون اوربیرون ملک ٹریننگ بھی کرائی جائے ‘بریگیڈئر مظفر علی رانجھا

اینٹی کرپشن ٹیم کو فعال بنانے ، موقع پر جاکر تفتیش کرنے اورملزمان کی جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کیلئے فیلڈ افسران کوبہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی‘ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب

پیر 22 اگست 2016 18:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اگست ۔2016ء ) ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئر ریٹائرڈ مظفر علی رانجھا نے کہا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب کو ایک فعال اور خودمختار تفتیشی ایجنسی بنایا جائے گا اورسرکاری وسائل اورخزانہ لوٹنے والے ملازمین کے خلاف بے رحمانہ تفتیش کی جائے گی۔ا ینٹی کرپشن کے تمام ریجنل ڈائریکٹر ز کے ماہانہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن نے کہا کہ تفتیشی افسران کی استعداد کار بڑھانے کیلئے اندرون ملک اوربیرون ملک خصوصی تربیت اہتمام کیا جائے گااورکرپشن کے تدارک کیلئے جاری کی جانے والی مہم میں وہ کمانڈر نہیں بلکہ ٹیم کے ایک رکن کی حیثیت سے کام کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن ٹیم کو فعال بنانے ، موقع پر جاکر تفتیش کرنے اورملزمان کی جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کیلئے فیلڈ افسران کوبہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمام ریجنل ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ عرصہ دراز سے زیر التواء کیسز اورانکوائریوں کا نئے سرے سے جائزہ لیں اورانہیں 15یوم کے اندر اندر منطقی انجام تک پہنچاکر رپورٹ پیش کریں ۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن ندیم سرور،تمام ریجنل ڈائریکٹرز اوراینٹی کرپشن ہیڈکوارٹرز کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن نے بتایا کہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران اینٹی کرپشن پنجاب کومختلف سرکاری محکموں میں کرپشن سے متعلق 1829شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 1391پرباقاعدہ انکوائری شروع کی گئی جبکہ 469شکایات ضروری کاروائی کیلئے متعلقہ محکموں کو بھجوائی گئیں۔

گذشتہ ایک ماہ کے دوران انکوائری مکمل کرکے کرپشن کے 125مقدمات درج کئے گئے جن میں سے 52پر جوڈیشل ایکشن کیا گیا جبکہ 37مقدمات کے چالان عدالتوں میں بھجوائے گئے ۔انہوں نے بتایاکہ پنجاب کے مختلف شہروں میں چھاپے مار کر اینٹی کرپشن مقدمات میں مطلوب 80ملزمان کو گرفتارکیاگیا جبکہ کرپٹ سرکاری ملازمین کو رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن نے بتایاکہ اینٹی کرپشن کے مقدمات میں ملوث مفرور سرکاری ملازمین اورملزمان عدم گرفتاری کی ایک وجہ فیلڈ آفسز میں وسائل کی کمی بھی ہے اور اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے ریجنل ڈائرکٹرز کی سطح پر نئی اوربہتر گاڑیاں فراہم کی جائیں گی جو صرف اور صرف ملزمان کو پکڑنے کیلئے استعمال کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے ریجنل آفسز کونئی گاڑیاں فراہم کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے بات کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :