آڈٹ کے دوران متعلقہ اداروں سے کسی قسم کا فیور لینے پر سخت کارروائی ہو گی، آڈیٹر جنرل آف پاکستان

پیر 22 اگست 2016 17:18

اسلام آبا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اگست ۔2016ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے اپنے محکمے سے غیر اخلاقی سرگرمیوں اور کرپشن کا قلع قمع کرنے کے لیے آڈٹ افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ آڈٹ کے دوران کسی ادارے سے کسی قسم کی غیر ضروری نوازشات قبول نہیں کریں گے جن سے آڈٹ کا عمل متاثر ہونے کا اندیشہ ہو۔اس مقصد کے لیے آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے تمام وفاقی سیکرٹریوں اور صوبائی چیف سیکرٹریوں کو خطوط ارسال کیے ہیں جن میں درخواست کی گئی ہے کہ وہ آڈٹ حکام کی معاونت کرنے والے اپنے افسران کو پابند کریں کہ آڈٹ حکام کو کسی قسم کا فیور نہ دیں۔

اگر کوئی آڈٹ افسر کسی قسم کے فیور کا مطالبہ کرے تو اس کی رپورٹ فوراً متعلقہ ڈئریکٹر جنرل آڈٹ کو کی جائے تاکہ متعلقہ افسر کے خلاف انضباتی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

(جاری ہے)

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اس فیصلے سے ظاہر ہوتاہے کہ آڈٹ کا محکمہ اپنے افسران اور عملے کو کسی طرح کی بھی غیر اخلاقی سرگرمیوں اور کرپشن پر کوئی رعایت دینے کے لیے ہر گز تیار نہیں۔

ادارے نے اپنے تمام افسران اور اہلکاروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ دیانتداری کا اعلیٰ ترین معیار برقرار رکھیں جو بین الاقوامی تنظیم برائے سپریم آڈٹ انسٹی ٹیوشن (INTOSAI) کے ضابطہ اخلاق کے تحت آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ہمیشہ سے اپنا رکھاہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے امید ظاہر کی ہے کہ اس فیصلے سے ادارے میں ہر طرح کی غیر اخلاقی سرگرمیوں اور کرپشن کی حوصلہ شکنی ہو گی اور آڈیٹر جنرل کامحکمہ راستی اور دیانت داری کا اعلیٰ معیار اپنانے والا ماڈل ادارہ بن کر ابھرے گا جو بین الاقوامی سطح پر سپریم آڈٹ انسٹی ٹیوشنز کے لیے ایک مثال ہو گا۔

متعلقہ عنوان :