ٹوبہ ٹیک سنگھ:طالبہ کے مبینہ ریپ، غیر اخلاقی تصاویر بنا کر بلیک میل کرنے کا مقدمہ دو ماہ بعد رکشہ ڈرائیور کیخلاف درج کرلیا گیا

پیر 22 اگست 2016 16:39

ٹوبہ ٹیک سنگھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 اگست۔2016ء) صوبہ پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پولیس نے 2 ماہ قبل کالج کی طالبہ کے مبینہ ریپ، غیر اخلاقی تصاویر لینے اور بلیک میل کرنے پر ایک رکشہ ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے گوجرہ میں گورنمنٹ ویمن ڈگری کالج کی 17 سالہ طالبہ کی والدہ نے رکشہ ڈرائیور کے خلاف گوجرہ صدر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کروایا۔

بارہویں جماعت کی طالبہ کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ مذکورہ رکشہ ڈرائیور اسی گاوٴں کا رہائشی ہے، انہوں نے اپنی بیٹی کو کالج لے جانے اور چھوڑنے کے لیے رکشہ لگوایا تھا، گرمیوں کی چھٹیوں سے ایک دن قبل کالج سے واپسی پر رکشہ ڈرائیور ان کی بیٹی کو ایک ویران جگہ لے گیا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم نے نہ صرف ان کی بیٹی کا ریپ کیا بلکہ اپنے موبائل فون سے اس کی تصاویر لے کر اسے دھمکیاں دیں کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو بھی بتایا تو وہ سوشل میڈیا پر اس کی تصویریں پوسٹ کردے گا۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ گرمیوں کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد ان کی بیٹی نے ملزم کے ساتھ کالج جانے سے انکار کردیا اور ریپ کے واقعے کے بارے میں بتایا۔پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم رکشہ ڈرائیور کی تلاش شروع کردی، جو مبینہ طور پر گاوٴں سے فرار ہوچکا ہے۔دوسری جانب ایک اور واقعے میں گوجرہ صدر اور پنجاب ہائی وے پیٹرول (پی ایچ پی) پولیس نے ایک مشتبہ ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس 'مقابلے' کے دوران ایک چھینی ہوئی گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی تاہم ملزم کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ایک پولیس اہلکار کے مطابق اتوار کو 2 مشتبہ افراد جو خود کو مسافر ظاہر کررہے تھے، جھنگ سے ایک ٹیکسی میں سوار ہوئے اور جب وہ جھنگ-گوجرہ روڈ کے قریب چک نمبر 430 جے پی پہنچے تو انہوں نے ٹیکسی ڈرائیور کو گاڑی سے نکال کر باہر پھینک دیا۔مشتبہ افراد کی اطلاع ملنے پر پی ایچ پی نے ان کا پیچھا کیا اور پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کرکے ان کے قبضے سے گاڑی برآمد کیا تاہم پولیس نے گرفتار مشبتہ افراد کی شناخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔

متعلقہ عنوان :