سی پیک کی تعمیر سے 2018ء تک قومی گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہو گی، ڈاکٹر احسن اقبال

پیر 22 اگست 2016 01:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21اگست۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر ڈاکٹر احسن اقبال نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر سے 2018ء تک قومی گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہو گی۔ پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک قومی میگا منصوبہ ہے جس سے معیشت مزید مستحکم ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ راہداری کے منصوبے کیلئے قومی مفاہمت پیدا کی گئی ہے جس سے تمام صوبوں کو استفادہ ہو گا اور اقتصادی انقلاب برپا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی مفاہمت کی یادداشت 2013ء میں طے پائی تھی لیکن تحریک انصاف کے دھرنے کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا جس کے بعد اپریل 2013ء میں اس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ دستاویزی شکل حقیقت میں تبدیل ہو رہی ہے اور چین سی پیک کے منصوبہ کے ذریعہ 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے اور نجی سرمایہ کاروں کے ذریعہ 35 ارب ڈالر صرف توانائی کے شعبہ پر خرچ ہوں گے اور حکومت پاکستان نجی سرمایہ کاروں سے ملکی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کم لاگت پر بجلی حاصل کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ کے ذریعہ تقریباً 1320 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم گوادر کی اپ گریڈیشن، توانائی بحران پر قابو پانے اور پاکستان اور چین کے درمیان روابط کو بہتر بنانے کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گوادر سے خضدار براستہ رتو ڈیرو شاہراہیں، نیشنل ہائی وے پلان کے مطابق تعمیر ہوں گی، ہر صوبہ میں ایک انڈسٹریل زون قائم ہو گا جس سے تمام زونز کو مساوی فائدہ پہنچے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ گوادر میں فری ٹریڈ زون قائم کئے جائیں گے جو 2 ہزار ایکڑ پر محیط ہوں گے اور گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ آئندہ دو سال میں تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملتان سکھر ہائی وے بھی سی پیک کا حصہ ہے جسے 2018ء میں مکمل کر لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ معیشت، امن و امان اور توانائی کے مسائل میں قدرے بہتری آ رہی ہے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ذریعہ ملک میں بھاری سرمایہ کاری آ رہی ہے، دنیا نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان ابھرتی ہوئی معیشت بن رہا ہے، سی پیک کی سکیورٹی پاکستان آرمی کے سپرد ہے اور سول حکومت وزیراعظم محمد نواز شریف کی ولولہ انگیز قیادت میں راہداری منصوبہ کی نگرانی کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات ہیں جس نے ہمیشہ پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار قریبی تعلقات کا خواہاں ہے۔