تحفظ حرمین شریفین اور وحدت امت بین الاقوامی کانفرنس ، مسلم دنیا سے مشترکہ پالیسیوں کیلئے متحدہ اقوام مسلم کا فورم تشکیل دینے کا مطالبہ

امریکہ سمیت کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ مسلم ممالک کی نئی سرحد بندی کرنے کی جسارت کرے،حرمین شریفین کا امن پوری دنیا کے امن کی نشانی ہے، مسجد نبوی میں دہشتگردی امت مسلمہ کے خلاف سازش ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں بلاجواز دہشتگردی اور انسانی جانوں کے ساتھ کھلواڑ بند کرے،دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور ان کے خلاف کوئی بھی سازش برداشت نہیں کی جائے گی،کانفرنس کا اعلامیہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کی طرف کوئی میلی آنکھ سے دیکھ سکے ، ہم حرمین شریفین کے دفاع کے لئے ہر وقت تیار ہیں، مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ چند لوگ اسلام کا نام لیکر دہشتگردی کرتے ہیں ، اسلام میں ایک اسلام میں ایک شخص کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ،وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید کا خطاب دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا بدنیتی اور ظلم ہے ، حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے ہر وقت تیار ہیں کسی بھی مشکل حالات میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہوں گے ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری

اتوار 21 اگست 2016 19:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21اگست۔2016ء) جمعیت الحدیث پاکستان کی زیر صدارت ہونے والی تحفظ حرمین شریفین اور وحدت امت بین الاقوامی کانفرنس میں شرکاء نے مسلم دنیا سے مشترکہ پالیسیوں کیلئے متحدہ اقوام مسلم کا فورم تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سمیت کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ مسلم ممالک کی نئی سرحد بندی کرنے کی جسارت کرے،کوئی مسلمان ملک دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہ کریں،حرمین شریفین کا امن پوری دنیا کے امن کی نشانی ہے،29رمضان کو مسجد نبوی میں دہشتگردی اور بم دھماکہ امت مسلمہ کے خلاف سازش ہے، اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، سعودی عرب کی طرف سے 34ممالک کے عسکری اتحاد کی بھرپورتائید و حمایت کرتے ہیں،امت مسلمہ کا عسکری اتحاد وقت کی ضرورت ہے،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،ہم اس مطالبے سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے،بھارت مقبوضہ کشمیر میں بلاجواز دہشتگردی اور انسانی جانوں کے ساتھ کھلواڑ بند کرے،کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے،دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور ان کے خلاف کوئی بھی سازش برداشت نہیں کی جائے گی،وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کی طرف کوئی میلی آنکھ سے دیکھ سکے ، ہم حرمین شریفین کے دفاع کے لئے ہر وقت تیار ہیں، مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ چند لوگ اسلام کا نام لیکر دہشتگردی کرتے ہیں ، اسلام میں ایک اسلام میں ایک شخص کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ، دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا بدنیتی اور ظلم ہے ، حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے ہر وقت تیار ہیں کسی بھی مشکل حالات میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہوں گے ، سینیٹر پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں دھماکوں کے بعد پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کردہ قرارداد عوام کے جذبات کی ترجمانی نہیں کرے ،حکمران ڈرتے ہیں کہ اگر کھل کر سعودی عرب کا ساتھ دیا تو ایران اور امریکہ برا نہ مان جائیں ،حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں مسئلہ کشمیر کو ہر بین الاقوامی فورم پر بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے اور بین الاقوامی برادری کو مجبور کیا جائے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے،جے یوآئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ اور روس مسلمانوں کے خلاف ایک ہیں ،ہمیں بھی ایک ہونا ، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو آزادی کی جدوجہد ،جہاد اور دہشت گردی کی حدود کا تعین کرنا ہوگا جب وطن کے لئے لڑتے ہوئے ان کا کوئی شخص مرتا ہے تو اسے ہیرو قراردیا جاتا ہے اور جب ہمارا کوئی بھائی ملک کی آزادی کے لئے شہید ہوتا ہے تو اسے دہشتگرد قراردیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اتوار کو کنونشن سینٹر میں ہونے والی تحفظ حرمین شریفین اور وحدت امت بین الاقوامی کانفرنس سے سعودی عرب کے نائب وزیر برائے مذہبی امور ، ترکی ، بحرین کے سفراء ،جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ، اہل سنت والجماعت کے رہنما احمد لدھیانوی ، جمعیت علمائے پاکستان(نورانی) کے سربراہ اویس احمد نورانی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ۔کانفرنس کے شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی وریاستی جبر تشدد کے خلاف اور فلسطین کے معاملے پر عالمی برادری سے کردار ادا کرنے کامطالبہ کیا ۔

کانفرنس میں ترکی بغاوت ناکام بنانے پر ترک حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کی گئی ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پروفیسر ساجدمیر صاحب نے کانفرنس میں شرکت کا کہا تو اپنے آپ کو یہاں آنے سے روک نہ پایا ، پروفیسر صاحب کی کسی بات سے انکار کی جرات نہیں کر سکتا، وہ ڈانٹ بھی دیں تو تبرک سمجھ کر لے لیتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو جتنی راہبری کی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی ، ماضی میں مسلمانوں کے جو بھی دشمن تھے وہ سامنے تھے ، ہمارے آباؤ اجداد ان دشمنوں سے ٹکراتے تھے ، وہ دشمن کسی اور دین کے پیروکار ہوتے تھے ، سارے مسلمان ایک طرف ہوتے تھے اور اسلام کے دشمن دوسری طرف، یہ تقسیم واضح تھی، ہمارے بزرگ اسلام دشمن قوتوں کے ساتھ کامیابی سے لڑتے ہوئے اپنا فرض ادا کرتے رہے لیکن آج ہر مسلمان ملک اور معاشرہ جس خطرے سے دوچارہے اس میں دشمن واضح نہیں ، یہ دشمن مسجد نبوی اور خانہ کعبہ پر حملہ آور ہونے کی گستاخی بارے بھی سوچتا ہے اور ہماری صفوں میں گھسا ہوا ہے ، افسوس کی بات ہے کہ چند مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے اسلام کا نام استعمال کرتے ہیں ، ہم اپنے مقدس مقامات کے تحفظ کے لئے ہر وقت تیا رہیں ،ہمیں اپنے اندر موجود ان گمراہ لوگوں کو تلاش کرنا ہے ، ان کی نشاندہی کرنی ہے اور ان کو راہ حق پر لانا ہے ۔

پرویز رشید نے کہا کہ مسلمان معاشروں کو بچانے کے لئے کوئی ایسا اسلحہ یا دوربین نہیں بنی جو ہمارے اندر موجود دشمن کی نشاندہی کر سکے اور نہ ہی کوئی ایسا ڈرون وجود میں آیا ہے جو صرف اسی دشمن کا نشانہ لے سکے ، ہمارے لوگوں ،ہمارے معاشروں اور ہماری مسجدوں کی حفاظت کرنے والی وہ آنکھ علمائے کرام کے پاس ہے ، گمراہ کن لوگوں کو گمراہی سے نکال کر راہ راست پر لانے کا ہنر بھی ان کے پاس ہے جسے اسلحے کے ڈر سے بھی گمراہی کے راستے سے واپس نہیں لایا جا سکتا ،انہیں علماء اپنی تعلیمات کے ذریعے راہ راست پر لا سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہ کہا کہ یہ کانفرنس وقت کی ضرورت ہے ، ہمیں آج متحد ہو کر یہ پیغام دینا ہے کہ دشمن بے شک کسی بیرونی قوت کا آلہ کار بن چکا ہو، ہمارے اندر کا ہو، اسے کوئی بیرونی طاقت وسائل فراہم کرتی ہو، لیکن پھر بھی ایسا وقت کبھی نہیں آسکتا کہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کی طرف کوئی میلی آنکھ سے دیکھ سکے ، ہم حرمین شریفین کے دفاع کے لئے ہر وقت تیار ہیں، مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ چند لوگ اسلام کا نام لیکر دہشتگردی کرتے ہیں ، اسلام میں ایک شخص کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ، امریکہ میں ایک صدارتی امیدوار مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دے رہا ہے اور انہیں ملک سے نکالنے کی باتیں کر رہا ہے جبکہ دوسری خاتون امیدوار یہ کہتی ہے کہ مسلمان دہشتگرد نہیں ،انہیں بھی امریکہ میں رہنے کا اتنا ہی حق ہے جتنا کسی اور مذہب کے لوگوں کو اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ خاتون امیدوار کا ووٹ بنک دوسرے امیدوار سے کہیں زیادہ ہے ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے انعقاد پر جمعیت اہل حدیث کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، ہماری امت خیر امت ہے ،کوئی مسلمان امن کا دشمن نہیں ہو سکتا ، دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا بدنیتی اور ظلم ہو گا ،یہود نصاریٰ مل کر آج بھی اسلام کے پیغام کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے ہر وقت تیار ہیں کسی بھی مشکل حالات میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہوں گے ، ترکی میں غیر جمہوری قوتوں نے اقتدار پر شب خون مارنے کی کوشش کی لیکن رجب طیب اردگان کی سوشل میڈیا پر آواز پر پوری قوم سڑکوں پر نکل آئی، ٹینکوں کے آگے لیٹ گئی اور پھر انہی مغربی ممالک کو گھٹنے ٹیکنے پڑے جنہوں نے جمہوریت کے خلاف سازش کی تھی ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت الحدیث کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ اور اور مدینہ منورہ کی طرف جو بھی بری نظر سے دیکھے گا اللہ پاک اسے جہنم کی آگ میں ایسے پگھلائے گا جیسے پانی میں نمک پگھلتا ہے ، حرمین شریفین کی حفاظت ہم سب جان دے کر بھی کریں گے ، سعودی عرب میں دھماکوں کے بعد پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کردہ قرارداد عوام کے جذبات کی ترجمانی نہیں کرے ،حکمران ڈرتے ہیں کہ اگر کھل کر سعودی عرب کا ساتھ دیا تو ایران اور امریکہ برا نہ مان جائیں ، ہر مشکل وقت میں سعودی عرب نے ہمارا ساتھ دیا جب ہم ایٹمی قوت بنے تو ساری دنیا نے معاشی بائیکاٹ کیا جبکہ سعودی عرب نے اعلان کیا کہ پانچ سال مفت تیل دیں گے ، وہ بدبخت ہیں جو کہتے ہیں کہ حرمین کی حفاظت کے لئے تو تیار ہیں لیکن سعودی بادشاہ کو بچانے کے لئے نہیں ، ان کی غیرت تب کہا ں ہوتی ہے جب اسی سعودی بادشاہ سے کروڑوں کی امداد لیتے ہیں ، سعودی بادشاہ خادم حرمین شریفین ہیں جتنی خدمت انہوں نے اسلام کی کوئی اور نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشمیر کے معاملے پر عالمی سطح پر درست طریقے سے آواز بلند نہیں کی ،حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں مسئلہ کشمیر کو ہر بین الاقوامی فورم پر بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے اور بین الاقوامی برادری کو مجبور کیا جائے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے،مسلمان ممالک ایک دوسرے کے معاملات میں دخل اندازی کرنا بند کریں ، سب مسلمان حکمرانوں کو کفر کی قوتوں کے خلاف ایک ہونا ہو گا، اپنے اتحاد سے ہم حرمین کی حفاطت ،کشمیر اور فلسطین کو آزادی دلائیں گے ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یوآئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ اور روس مسلمانوں کے خلاف ایک ہیں ،ہمیں بھی ایک ہونا ، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو آزادی کی جدوجہد ،جہاد اور دہشت گردی کی حدود کا تعین کرنا ہوگا جب وطن کے لئے لڑتے ہوئے ان کا کوئی شخص مرتا ہے تو اسے ہیرو قراردیا جاتا ہے اور جب ہمارا کوئی بھائی ملک کی آزادی کے لئے شہید ہوتا ہے تو اسے دہشتگرد قراردیا جاتا ہے ، بیت اللہ کی بقاء سے ہماری بقاء ہے ، حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے ہم سب ایک ہیں ،مغرب ترکی میں بغاوت پر تو خاموش ہے لیکن جب برسلز اور فرانس میں معمولی واقعات ہوئے تو قیامت برپا ہو جاتی ہے ۔

کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ تحفظ حرمین شریفین اور وحدت امت کانفرنس اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ مسلم دنیا اپنے وقار اور عظمت کی بحالی اور مشترکہ پالیسیوں کیلئے متحدہ اقوام مسلم کا فورم تشکیل دے،امریکہ سمیت کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ مسلم ممالک کی نئی سرحد بندی کرنے کی جسارت کرے،کوئی مسلمان ملک دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہ کریں،حرمین شریفین کا امن پوری دنیا کے امن کی نشانی ہے،29رمضان کو مسجد نبوی میں دہشتگردی اور بم دھماکہ امت مسلمہ کے خلاف سازش ہے،ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،آج کا یہ اجتماع کوئٹہ کے بم دھماکے کے شہداء کی بلندی درجات کیلئے دعاگو ہے اور ورثاء کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہے،سیاسی اور عسکری قیادت کی طرف سے امن وامان کیلئے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کرتا ہے اور اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ پاکستان میں امن و امان کے قیام کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔

آج کا یہ اجتماع سعودی عرب کی طرف سے 34ممالک کے عسکری اتحاد کی بھرپورتائید و حمایت کرتا ہے،امت مسلمہ کا عسکری اتحاد وقت کی ضرورت ہے،مسلمان ممالک میں امن و امان کے قیام کیلئے دنیا متحدہ اقوام مسلم کا فورم تشکیل دے،اس سلسلے میں اوآئی سی کا کردار بھی نہایت اہم ہے،اس وقت مسلم امہ کی جو توقعات او آئی سی سے وابستہ ہیں،او آئی سی کا کردار ارو فعالیت امت کی ان توقعات کے مطابق ہونی چاہیں،پاکستانی عوام اور سیاسی و مذہبی قیادت نے ہمیشہ امت کے اتحاد کیلئے جانی و مالی قربانیاں دی ہیں،اور اب بھی وطن کے دفاع کیلئے یہ قوتیں متحد اور ایک جان ہیں،پاک چائنہ کوریڈور وطن عزیز کی ترقی کیلئے نئی راہیں کھولے گا،آج کا یہ اجتماع پاک چائینہ کوریڈور کے تحفظ اور استحکام کیلئے ہر طرح کے تعاون کا عزم کرتاہے اور اس کے تحفظ کیلئے ہر ممکن کردار اداکرے گا،اور مل کر اغیار کی سازشوں کو ناکام بنائے گا،نیز ایسا لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا کہ اس کوریڈور سے چھوٹے علاقوں کو بھی فائدہ ملے،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،ہم اس مطالبے سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوں گے،بھارت مقبوضہ کشمیر میں بلاجواز دہشتگردی اور انسانی جانوں کے ساتھ کھلواڑ بند کرے،یہ اجتماع مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم و بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور کشمیری بھائیوں کی ہرطرح کی جانی،مالی،اخلاقی مدد جاری رکھنے کا اعلان کرتاہے،کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے،آج کا یہ اجتماع اس بات کااظہار کرنا بھی ضروری سمجھتا ہے کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور ان کے خلاف کوئی بھی سازش برداشت نہیں کی جائے گی،دینی مدارس وطن عزیز میں دینی تعلیم اور شریعت سکھانے کا واحد ادارہ ہیں،اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ،مدارس کی نمائندہ تنظیم ہے اور اس کا کردار قابل تعریف ہے،اس کے ساتھ ساتھ قرآن پاک کی تعلیم پرائمری سے میٹرک تک لازمی کرنے پر حکومت پاکستان وقت کو خراج تحسین پیش کرتا ہے،آج کا یہ اجتماع ملک میں بڑھتی ہوئی فحاشی و عریانی اور مدرپدر آزاد معاشرے کی طرف لے جانے والی کوششوں کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اسلامی تہذیب و ثقافت کو رواج دیا جائے،یہ اجتماع اس عزم کا بھی اظہار کرتا ہے کہ ملک کو سیکولر اسٹیٹ نہیں بننے دیں گے اور ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے اقدامات جاری رکھیں گے،آج کا یہ اجتماع ہر سال حج کے مثالی انتظامات کرنے پر اور حرمین شریفین کی تاریخی توسیع پر خادم الحرمین شریفین اور سعودی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہے،حج کے انتظامات میں کسی قسم کی بھی مداخلت کی ضرورت نہیں،حج ایک مذہبی فریضہ ہے اس بار حج کو سیاست کی نذر کرنے کی اجازت نہیں دینگے،آج کا اجتماع اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ سعودی عرب کا ایٹمی قوت بننا عالم اسلام کی تقویت کا باعث ہوگا،آج کا یہ اجتماع ترکی میں حالیہ بغاوت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے،طیب اردگان اور ترکی کے عوام عمل کو بھرپور الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتا ہے،آج کا یہ اجتماع فلسطین کے مسلمانوں کی بھرپور تائیدو حمایت کرتا ہے اور قبلہ اول کو یہودیوں کے قبضے سے چھڑانے کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتا ہے،آج کا یہ اجتماع شام،یمن،بحرین سمیت تمام ممالک میں مداخلت کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرتا ہے،آج کا یہ اجتماع برما کے مسلمانوں کے ساتھ بھی بھرپوریکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ وہ برما کے مسلمانوں کی نسل کشی اور مظالم بند کرانے میں اپنا کردار اداکریں۔

حرمین شریفین کے دفاع کیلئے تحریک دفاع حرمین کا قیام عمل میں لایا گیا ہے،اس پلیٹ فارم کو مزید مضبوط اورموثر بنانے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے،یہ فورم حرمین شریفین کا تقدس ہر ایک مسلمان کے دل میں جاگر کرنے کیلئے بھرپور کردارادا کرے گا۔