عید الضحی قریب آتے ہی کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ

طبی ماہرین کی عوام کو مویشی منڈیوں میں جانے سے قبل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت

اتوار 21 اگست 2016 19:57

عید الضحی قریب آتے ہی کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21اگست۔2016ء) کانگو وائرس سے متاثرہ افراد اور اموات میں اضافے کے بعد طبی ماہرین نے آگاہی مہم چلانا شروع کردی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق کانگو نامی کیڑا بھیڑ،بکری،گائے،بھینس اور اونٹ کی جلد پر پایا جاتا ہے، جوجانورکی کھال سے چپک کرخون چوستا رہتا ہے، یہ کیڑا اگر انسان کو کاٹ لے تو اس میں کانگو وائرس منتقل ہوجاتا ہے۔

کیٹرے کے کاٹنے سے وائرس انسانی جسم میں داخل ہوکر تیزی سے سراہیت کرتا ہے، جس کے باعث متاثرہ شخص پھیپھڑے متاثر ہوجاتے ہیں،بعد ازاں جگر اور گردے بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اورمریض موت کے منہ میں چلاجاتا ہے۔اگر کسی شخص میں کانگو وائرس منتقل ہو جائے تو مریض کوتیز بخار سردرد، متلی، قے، بھوک میں کمی، نقاہت، کمزوری اور غنودگی، منہ میں چھالے،اورآنکھوں میں سوجن ہوجاتی ہے، مریض کے جسم کے مختلف حصوں سے خون رسنے لگتا ہے اور کچھ ہی دنوں میں وہ موت کے منہ میں چلاجاتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ کیڑااگر انسان کو کاٹ لے یامتاثرہ جانور ذبح کرتے ہوئے وقت انسان کو کٹ لگ جائے تو اس بات کے امکانات کافی حد تک بڑھ جاتے ہیں کہ یہ وائرس انسان میں منتقل ہوجائے۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر اس مرض کا بروقت علاج کروا لیاجائے تو متاثرہ شخص صحت مند ہوسکتا ہے تاہم اسے علاج کے لیے پابندی ضرور کرنی ہوگی۔دوسری جانب عید الاضحٰی کے پیش نظر طبی ماہرین نے عوام کو پابندکیا ہے کہ وہ ”مویشی منڈی کا رخ کرنے سے قبل احتیاطی تدابیر اختیار کریں مویشی منڈی میں داخلے سے قبل اپنے منہ کو اچھی طرح ڈھانپ لیں اور ہاتھوں میں دستانیں پہنیں“۔

متعلقہ عنوان :