طاہر القادری کا 2012 میں بھارت کا دورہ، انڈین میڈیا نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

فروری2012 میں طاہر القادری نے تحریک منہاج القرآن کا دفترکھولنے کیلئے بھارتی ریاست گجرات کا دورہ کیا، فول پروف سیکیورٹی ملنے پرنریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ،طاہر القادری گجرات فسادات پر زبان کھولنے سے گریز کرتے رہے تھے بھارتی اخبار ”ٹائمز آف انڈیا “کی رپورٹ

اتوار 21 اگست 2016 18:58

طاہر القادری کا 2012 میں بھارت کا دورہ، انڈین میڈیا نے نیا پنڈورا باکس ..

لاہور/نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21اگست۔2016ء)بھارتی میڈیا نے عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کے 2012 کے دورہ بھارت کو لے کر نیا پینڈورا باکس کھول دیا،طاہر القادری نے فروری2012 میں تحریک منہاج القرآن کا دفترکھولنے کے لئے بھارتی ریاست گجرات کا دورہ کیا اور فول پروف سیکیورٹی ملنے پر اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلیٰ و موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ، وہ گجرات فسادات پر زبان کھولنے سے گریز کرتے رہے تھے۔

بھارتی اخبار ”ٹائمز آف انڈیا “ کی رپورٹ کے مطابق طاہر القادری 2012 میں منہاج القرآن کے دفتر کا افتتاح کرنے بھارتی ریاست گجرات پہنچے تو بھرپور سیکیورٹی کی فراہمی پر اس وقت کے وزیراعلی اور موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

(جاری ہے)

مودی کا شکریہ ادا کرنیوالے طاہر القادری 2002 کے مسلم کش فسادات پر زبان نہ کھول پائے۔

صحافی بار بار پوچھتے رہے لیکن وہ یہ کہہ کر انکار کرتے رہے کہ وہ کسی واقعہ پر تبصرہ کرنے نہیں آئے۔ واضح رہے کہ 2002 میں گجرات میں وسیع پیمانے پر مسلم کش فسادات ہوئے تھے اس وقت نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے ۔طاہر القادری کے حوالے سے بھارتی میڈیا رپورٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری کا کہنا تھا کہ طاہر القادری کے دو چہرے ہیں۔ وہ بات پاکستان کی کرتے ہیں لیکن ان کی شہریت کینیڈا کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری کو مغرب کے بعد سب سے زیادہ فنڈنگ بھارت سے ہوتی ہے۔ بھارت سے فنڈنگ کے ثبوت فراہم کریں گے۔