چینی کرنسی دو برس میں زر مبادلہ کی تیسری بڑی کرنسی بن جائے گی،مالیاتی ریسرچ سینٹر

اتوار 21 اگست 2016 10:56

بیجنگ ۔ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست - 2016ء) تازہ ترین جائزوں کے مطابق چین کی قومی کرنسی یو آن بہت جلد دنیا کی تیسری بڑی کرنسی میں تبدیل ہوجائے گی۔چین کے مالیاتی ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق ملک کی پائیدار ترقی اور کرنسی کی قیمت میں آنے والے استحکام کے پیش نظر2016 سے 2018 کے درمیان یوآن بتدریج عالمی لین دین میں تیسری بڑی کرنسی کے طور پر اپنی جگہ بنالے گا۔

(جاری ہے)

اس وقت ڈالراور یورو کے بعد جاپان کا ین اور برطانیہ کا پونڈ عالمی کرنسی مارکیٹ پر چھایا ہوا ہے تاہم آئندہ 2 سال کے دوران توقع ہے کہ چین کا یوآن عالمی ادائیگیوں میں دونوں سے آگے نکل جائے گا اور ڈالر اور یورو کے بعد دنیا کی تیسری بڑی کرنسی کی حیثیت سے اپنی پوزیشن مضبوط کرلے گا۔چین کے مرکزی شماریاتی ادارے کے مطابق س2015کے دوران چین کی اقتصادی ترقی کی شرح ساڑھے 6 فی صد سے زیادہ تھی جبکہ رواں سال کی پہلی شش ماہی میں 6.7 فی صد رہی۔عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے گزشتہ سال نومبرمیں باضابطہ طورپرچین کی کرنسی یوآن کو اپنے زرمبادلہ کے پیکیج کا حصہ بنا لیا تھا۔

متعلقہ عنوان :