دہشت گردی کا ناسورملک کیلئے زہرقاتل ہے ،مولانا فضل الرحمن

مکمل خاتمے تک امن وامان کا قیام کاخواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوگا، عوام کوہشت گردوں کے رحم وکرم پرنہ چھوڑاجائے ،بلاتفریق اس ناسورکے خاتمے کیلئے ٹھوس اورعملی اقدامات کئے جائیں،سربراہ جے یو آئی

ہفتہ 20 اگست 2016 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 اگست ۔2016ء)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ اورقومی اسمبلی کی کشمیرکمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ دہشت گردی کا ناسورملک کیلئے زہرقاتل ہے اسکے مکمل خاتمے تک امن وامان کے قیام کاخواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوگاضرورت اس امرکی ہے کہ عوام کوہشت گردوں کے رحم وکرم پرنہ چھوڑاجائے اور بلاتفریق اس ناسورکے خاتمے کیلئے ٹھوس اورعملی اقدامات کئے جائیں ان خیالات کااظہارانہوں نے جے یوآئی کے رفاہی ادارے الخیرٹرسٹ العالمی کے مرکزی سیکریٹریٹ سائٹ ایریاکے دورے کے موقع پر اخبار نویسوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیااس موقع پرحاجی محمدادریس،قادری محمدعثمان،مولاناراشدسومرو،اسلم غوری، محمد غیاث، مفتی اسعدمحمود،مشتاق الرحمن زاہد،عبدالرزاق عابدکالاکھو،اعظم جہانگیری،مفتی زاہدشاہ،مولانازرین شاہ،مولاناسلطان محمود، مولانا لطیف اللہ،قاری روح الامین اوردیگربھی موجودتھے مولانافضل الرحمن نے الخیرٹرسٹ کے معاون چیئرمین محمدطاہرانصاری کی اہلیہ کے انتقال پردلی تعزیت کااظہارکرتے ہوئے مرحومہ کیئے مغفرت کی دعاء کی انہو ں نے کہاکہ وطن عزیزدہشت گردی کامتحمل نہیں ہوسکتاحکمرانوں کوخارجہ پالیسی پرنظرثانی کرناہوگی ورنہ دہشت گردی اورقتل وغارت کی یہ آگ کبھی نہیں بھجے گی انہوں نے کہاکہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے ٹھوس اوردیرپااقدامات کریں اوران خفیہ ہاتھوں کوبے نقاب کریں جووطن عزیزکوعدم استحکام کی طرف لے جارہے ہیں ایسے عناصرکی بیخ کنی ناگزیرہے انہوں نے کہاکہ ملک قوم اورجمہوریت کی بقاء کیلئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اتحادواتفاق کامظاہرہ کریں اورملک دشمن عناصرکے خلاف سیسہ پلائی دیواربن جائیں مولانافضل الرحمن نے الخیرٹرسٹ کے تحت قائم الخیربلڈڈونرسوسائٹی کے اقدامات کوسراہتے ہوئے اسے وقت کی ضرورت قراردیاہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ موجودہ حکومت اپنی جمہوری مدت پوری کریگی اورامیدہے کہ دہشت گردی کوجڑسے اکھاڑنے کیلئے ٹھوس منصونہ بندی کریگی انہوں نے کہاکہ وقت آگیاہے کہ ملکی وحدت سلامتی اوربقاء کیلئے تمام تراختلافات کوبھلاکرہم آہنگی کامظاہرہ کیاجائے