دہشتگردوں کے علاج معالجہ کے کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی

ہفتہ 20 اگست 2016 15:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اگست ۔2016ء) کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہفتہ کو دہشت گردوں کے علاج معالجے کے کیس کی سماعت ہوئی ہے۔ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی مزید سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو دہشت گردوں کے علاج معالجے کے کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہو ئی۔

اس موقع پر دہشت گردی عدالت میں کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو داخل ہونے کی اجازت نہییں دی گئی تھی۔ ڈاکٹر عاصم کے ہمراہ آنے والے دیگر افراد کو بھی دروازے کے باہر روک لیا گیا جبکہ ڈاکٹر عاصم کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق ڈاکٹر عاصم کی طبیعت ناساز ہے انہیں پیش نہیں کر سکتے۔میڈیا نمائندگان کو بھی عدالت کے مرکزی دورازے پر روک لیا گیا،داخلے پرغیراعلانیہ پابندی لگادی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کیس میں نامزد انیس قائم خانی،قادر پٹیل، وسیم اختر اور رؤف صدیقی کو پیش کیاگیا۔دوران سماعت عدالت نے مفرور ملزم سلیم شہزاد کو اشتہاری قرار دے دیا، ملزم کا کیس باقی ملزمان سے الگ کر دیا گیا۔ پولیس نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 87 اور 88 کے تحت کارروائی مکمل کر لی، کیس کی مزید سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔تمام رہنما فرد جرم عائد ہونے سے بچ گئے تاہم آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :