وفاقی حکومت پارلیمنٹ کا احترام کررہی ہے اور نہ ہی اعتماد کررہی ہے ہمیں وفاقی حکومت سے سیاسی اور جمہوری اختلافات ہیں ، مشیر اطلاعات سندھ

وزراء پارلیمنٹ سے ر اہ فرار اختیار کئے ہوئے ہیں ان کی غیر حاضری پر پالیمنٹ کے ممبران احتجاج کررہے ہیں پیپلز پارٹی وفاق کی علامت ہے اور ہم ہی وفاق کو بچانے اور چلانے والے ہیں، ورکرز کنونشن میں صحافیوں سے بات چیت

جمعرات 18 اگست 2016 22:19

میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اگست ۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پارلیمنٹ کا احترام کررہی ہے اور نہ ہی اعتماد کررہی ہے ہمیں وفاقی حکومت سے سیاسی اور جمہوری اختلافات ہیں ،وزراء پارلیمنٹ سے ر اہ فرار اختیار کئے ہوئے ہیں ان کی غیر حاضری پر پالیمنٹ کے ممبران احتجاج کررہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی وفاق کی علامت ہے اور ہم ہی وفاق کو بچانے اور چلانے والے ہیں وہ میرپورخاص میں جیلانی ہاؤ س میں منعقدہ پیپلز پارٹی ورکرزکنونشن کے بعد صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ،انہوں نے کہا کہ معمولی قیادت غیر معمولی رہنما ہی غیر معمولی فیصلے کرتے ہیں اور بلاول بھٹو نے غیر معمولی فیصلے کئے پورے ملک کی تنظیم توڑ کر نئی تنظیم سازی کررہے ہیں اور انشااﷲچاروں صوبوں میں نئی تنظیم سازی کے بعد پارٹی میں ایک نیا جذبہ اور ولولہ دیکھیں گے ،جو لوگ کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی ختم ہوگئی ہےء وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ،اور یہ لوگ ملک میں جمہوریت کے خلاف سازشیں کررہے ہیں ،ہم وفاق کے خلاف نہیں بلکہ وفاق کو بچانے والے ہیں ،انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت جمہوری روائتوں کا کا پاس نہیں کررہی ہے اور پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلوں کو بھی نظر انداز کیا جارہا ہے ،سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا ہے اور ان کا مقصد صرف سیاسی جماعتوں کو انتشار میں مبتلا کرنا ہے ،ہم ان کے خلاف ضرور ہیں مگر جمہوریت کے خلاف کسی سازش یا تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے اگر انہوں نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو اسکا بھی جمہوری طریقہ ہے اور ہم اس طریقے پر جدوجہد کرینگے ،انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ن لیگ کے قائدین کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ اب زیادہ عرصے ان کا ڈرامہ نہیں چلے گا اکثر وزراء وزیراعظم دفاع نہیں کرتے ،پارلیمنٹ میں اراکین کے سوالوں سے بھاگ رہے ہیں ،پارلیمنٹ سے غیر حاضر رہتے ہیں اور اس حالت میں وہ خود جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں وہ اب بچ نہیں سکتے پانامہ ان کے پیچھے ہے اور وہ ان کو چھوڑے گا نہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو پارٹی کا مخلص اور حقیقی کارکن ہوگا وہ اس تنظیم سازی کا بائیکاٹ نہیں کرے گا پہلی مرتبہ تنظیم سازی میں کارکنوں کی رائے شامل کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :