گیس کے شعبے میں صوبے کے حقوق کیلئے صوبائی حکومت کی سفارشات پر مبنی سمری مشترکہ مفادات کونسل کو ارسال

جمعرات 18 اگست 2016 21:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اگست ۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے گیس کے شعبے میں صوبے کے حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنے کیلئے صوبائی حکومت کی سفارشات پر مبنی سمری مشترکہ مفادات کونسل کو ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے ۔وہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاورمیں شعبہ گیس کی ان بنڈلنگ کیلئے وفاقی حکومت کے مجوزہ اقدام سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

چیف سیکرٹری امجد علی خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں ، چیف ایگز یکٹیو آفیسر خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلا س کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت صوبوں کی رضامندی یا عدم رضامندی سے اقتصادی رابطہ کمیٹی( ای سی سی) کے ذریعے سوئی نادرن اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی ان بنڈلنگ کر رہی ہے جس کا مقصد دیگر تین صوبوں کے اخراجات پر پنجاب کو آر ایل این جی کی ٹرانسمیشن اور ایل این جی کی درآمد میں مالی معاونت کرنا ہے۔

(جاری ہے)

یہ عمل مقامی گیس کی بجائے درآمد شدہ گیس پر مبنی ہو گا۔ وفاقی حکومت نے اس اقدام کی کریڈیبلٹی کیلئے ورلڈ بینک کی خدمات بھی حاصل کی ہیں ۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ وفاقی حکومت کے ان بنڈلنگ سٹرکچر کے مطابق گیس کی ٹرانسمیشن کیلئے ایک قومی کمپنی جبکہ صوبوں کی سطح پر چار تقسیم کار کمپنیاں ہو گی وفا ق کے مجوزہ سٹرکچر سے صوبے کو نقصان اُٹھا نا پڑے گا جس کا ازالہ صوبے کی رائلٹی سے کیا جائے گا جو صوبے کے مفادات پر ضرب لگانے کے مترادف ہے جبکہ صوبائی حکومت کا موقف ہے کہ گیس کی ایکسپلوریشن ، پروڈکشن، ٹرانسمشن او رڈسٹربیوشن کیلئے صوبائی سطح پر ایک ہی کمپنی ہونی چاہیئے جس کا کنٹرول صوبائی حکومت کے پاس ہو۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ صوبے کا سوئی نادرن میں 32 فیصد اور سوئی سدرن میں 53 فیصد حصہ بنتا ہے جو اسے کمپنی بنانے کا قانونی اختیار دیتا ہے ۔ اجلاس میں اس مسئلے کو مشترکہ مفادات کونسل میں اُٹھانے اور صوبے کے مفادات کا بھر پور تحفظ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :