پشاور،ضلع کونسل اجلاس میں اپوزیشن نے مالی سال2016-17 کوغیرآئینی قراردیتے ہوئے مسترد کردیا

جمعرات 18 اگست 2016 19:39

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اگست ۔2016ء) پشاورضلع کونسل اجلاس میں اپوزیشن نے مالی سال2016-17 کوغیرآئینی قراردیتے ہوئے مسترد کردیا۔ اے این پی کے ڈسٹرکٹ ممبر نے احتجاجا اپنے کپڑے پھاڑ دیے۔پشاور ضلع کونسل کا بجٹ اجلاس کنوئیرقاسم علی شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ بجٹ دو ہزار سولہ اور سترہ پر بحث شروع ہو ا تو اے این پی کے ڈسٹرکٹ ممبر نے کونسل کے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے ضلع ناظم اور نائب ناظم پر اپنے لیے خطیر فنڈررکھنے کاالزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ شہر کی بحالی کے لیے کوئی خظیر رقم مختص نہیں کی گی سولہ مہینے سے منتخب نمائیدے لوگوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ اتنا صوابدی فنڈ ر تو وزیر اعلی کے پاس بھی نہیں ہوتا جتنا کہ ناظم اعلی نے اپنے پاس رکھا ہے ۔

(جاری ہے)

پشاور کی ستر لاکھ آباد حکومت سے مسائل کے حل کے جواب مانگ رہی ہیں عمران خان چنگامانگا کی سیاست کی باتیں کرتے ہیں لیکن اپنے صوبے کی طرف نظر نہیں ڈالٹے کہ انکے اپنے صوبے میں کیا ہو رہا ہے۔

اوپوزیشن جماعتوں کے لیے ناظم کے پاس وقت ہی نہیں ہے اگر ناظم مسائل حل نہیں کر سکتے تو انکے نظامت کا کوئی حق نہیں اربا ب صاحب اپنے عہدے سے فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔انہوں نے کہا کہ کہ شوکت خانم ہسپتال پشاور کے لیے زمین اور رقم سابق وزیر اعلی امیر حید ر کان ہوتی نے دی تھی لیکن پشاور میں موجودہ حکومت کوئی بھی طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہسپتال نہیں بنایا نوتھیہ میں پارک پر ہسپتال بنانے کیلے میں نے اسمبلی میں قرارداد پیش کی تھی جسے ایوان متفقہ طور پر منظور کیا تھا لیکن شہید ناظم آصف باغی کی والدہ کے نام سے منسوخ ہسپتال صغرا کے لیے بجٹ میں کوئی فنڈ مختص نہیں کیا گیا حکومت صحت کے شعبے میں اصلاحات کی باتیں تو کرتی ہیں لیکن ہسپتال کے لیے فنڈ نہ رکھنا سمجھ سے بالا تر ہیں جس پر انہوں نے ایوان میں شدید احتجا ج کرتے ہوئے اپنے کپڑے پہاڑ دیئے اور بجٹ اجلا س سے چلے گئے جس اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کوآڑے ہاتھوں لیا اور شدید تنقید کا نشانہ بنایا ضلع کو نسل پشاور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلمانی لیڈر رضااﷲ خان کہا کہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست نہیں بلکہ عوام دشمن ہیں بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز کو شامل نہیں کیاگیا غیر آئینی طور پر پیش کئے جانے والے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں جس میں فائل پر ڈی سی پشاور کے دستخط نہیں اور نہ ہی یہ کیسا بجٹ ہیں جس میں اپوزیشن کی بات نہیں سنی جاتی حکومت کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں جلد رٹ دائرکریں گے، ضلع کونسل پشاور کا بجٹ کا اجلاس ہنگامے کی نظر ہو گیا اور ایوان مچھلی منڈی میں تبدئل ہوا گیا اپوزیشن جماعتوں کے ممبرز نے ضلع ناظم پشاور کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور بجٹ کی کابیاں پھاڑ دی جس پر کنوئیر نے اجلاس ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کر دیا حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی منانے کی کوشش کامیاب نہ ہوئی اور اپوزیشن نے بجٹ کاروائی سے مکمل بائیکاٹ کر دیا ۔

ایک گھنٹے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو ناظم اعلی پشاور اربا ب عاصم خان خا ن کہنا تھا کہ احتجاج کرنا بسب کا جمہوری حق ہے لیکن ایوان کے تقدس کا بھی خیال رکھنا ہر مبر کی زمہ داری ہیں۔انکا کہنا تھا بجٹ کی تیاری میں تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا تھا اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے تو بیٹھ کر با ت کرنے کو تیا ر ہیں ہمارے پاس بھاری اکثریت میں ارکین موجود ہیں ہم آج بجٹ کو پاس کر سکتے تھے لیکن اپوزیشن کو ساتھ لے چلنا چاہتے ہیں

متعلقہ عنوان :