میتھیو بیرٹ کے حوالے سے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں‘جماعت اسلامی پنجاب

جماعت اسلامی کرپشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گی،ملک میں لوٹ مارکی انتہا ہوچکی،حکمرانوں کو احتساب سے فرارنہیں ہونے دیں گے‘میاں مقصوداحمد

جمعرات 18 اگست 2016 19:28

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اگست ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمد نے امریکی جاسوس میتھیوبیرٹ کو ڈی پورٹ کرنے کے حکومتی فیصلے پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ میتھیوبیرٹ بلیک لسٹ افراد کی فہرست میں شامل ہے، اصل حقائق قوم کے سامنے لائے بغیرمیتھیوبیرٹ کو ڈی پورٹ کرناافسوس ناک اور قابل مذمت ہے،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمران میتھیوبیرٹ کے معاملے سے جلدازجلد جان چھڑانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے دیئے گئے بیان کہ میتھیوبیرٹ امریکی جاسوس نہیں،اسے ملک بدر کرنے کافیصلہ کرلیا ہے، ناقابل فہم ہے۔ میتھیوبیرٹ اگر امریکی جاسوس نہیں تو اسے 2011میں ڈی پورٹ کیوں کیاگیا؟۔ویزہ فارم کے بہت سارے خانے خالی چھوڑ نے کے باوجودانہیں24گھنٹوں میں ویزہ کیسے جاری کیا گیا؟۔

(جاری ہے)

بلیک لسٹ افراد کی فہرست میں شامل میتھیوبیرٹ کی اسلام آبادایئرپورٹ سے کلیئرنس کیسے ہوئی؟۔

اس حوالے سے اصل حقائق قوم کے سامنے آنے چاہئیں۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت معاملے کو دبانے کی کوششیں کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بات آن ریکارڈ ہے کہ جنرل پرویز مشرف کے دور میں بہت سارے امریکی سی آئی اے کے ایجنٹوں کوویزے بغیر کسی تصدیق کے جاری کیے جاتے رہے ہیں۔ریمنڈڈیوس کی مثال قوم کے سامنے ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی عزت،وقار،سلامتی،بقاء اور استحکام کے لیے ضروری ہے کہ حکمران جرات مندانہ اقدامات کریں۔

کسی سے مغلوب ہوکر نہ توخارجہ پالیسی درست کام کرسکتی ہے اور نہ ہی داخلہ پالیسیوں کے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔امریکی ڈکٹیشن لینے کاسلسلہ بند ہونا چاہئے۔میاں مقصود احمد نے پانامالیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن کے کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ پانامالیکس کامعاملہ آگے بڑھے۔جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گی تاکہ قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب ہوسکے۔ملک میں اوپر سے لے کر نیچے تک کمیشن مافیاسرگرم ہے۔کرپشن کی انتہاہوچکی ہے مگر حکمران احتساب سے فرار چاہتے ہیں ہم انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔جب تک کرپٹ عناصر کا قلع قمع نہیں ہوجاتا ملک میں خوشحالی اور عوامی زندگیوں میں آسودگی نہیں آسکتی۔

متعلقہ عنوان :