جمہوریت کے ثمرات عوام نہیں صرف حکمرانوں تک پہنچ رہے ہیں‘ مخدوم احمد محمود

حکمران بھاری مینڈیٹ کے غرور اور نشے میں مست ہو کر من پسند کی قانون سازی کے لیے طاقت کا استعمال کرنے کی بجائے اپوزیشن کے اعتراضات پر بھی غور کرے‘سابق گورنر پنجاب

جمعرات 18 اگست 2016 18:55

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اگست ۔2016ء) سابق گورنر پنجاب و پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء مخدوم سید احمد محمود نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں ، حکمرانوں کے تمام دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے عوام سخت تنگ آ چکے ہیں، جمہوریت کے ثمرات عوام نہیں صرف حکمرانوں تک پہنچ رہے ہیں جس سے انکی بدنیتی کھل کر سامنے آ گئی ہے ۔

یہ بات انہوں نے پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن عبدالقادر شاہین کی قیادت میں ملتان سے تعلق رکھنے والے محنت کشوں اور پارٹی رہنماؤں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ مخدوم احمد محمود نے کہا کہ حکمران بھاری مینڈیٹ کے غرور اور نشے میں مست ہو کر من پسند کی قانون سازی کے لیے طاقت کا استعمال کرنے کی بجائے اپوزیشن کے اعتراضات پر بھی غور کرے، اپوزیشن نے ٹی ا و آر پر جو پہلے دن موقف اختیار کیا تھا اس پر آج بھی قائم ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس موقف کو مزید تقویت ملی ہے۔

(جاری ہے)

پانامہ پیپر ز میں جن جن کے نام سامنے آئے ہیں ان کا یکساں اور بغیر کسی امتیاز کے احتساب ہونا چاہیے۔ احتساب کی ابتداء وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان سے ہونی چاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا انکوائری ایکٹ بے ضرر اور فضول وقت کے ضیاء سے زیادہ کچھ نہیں جو ہمیں قبول نہیں۔ حکومت کے تجویز کردہ قانون سے پانامہ پیپرز کے انکشافات کی تحقیقات نہیں ہو سکتی۔

اس لیے پیپلز پارٹی نے ٹی او آر کے معاملے پر سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کیونکہ حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہم ستمبر میں جلسے بھی کرینگے اور ریلیاں بھی نکالیں گے۔ تحریک انصاف کے ساتھ مشترکہ جلسوں کا امکان مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ مخدوم احمد محمود نے پارٹی رہنماؤں سے کہا کہ پنجاب کے اورنج بجٹ میں جنوبی پنجاب اور غریب آدمی کو دھوکہ دیا گیا۔

16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے ساتھ 5 لاکھ ملازمتوں میں اضافے کا اعلان شیخ چلی کا خواب تھا (ن) لیگ اقتدار میں رہنے تک جنوبی پنجاب کی حالت تبدیل نہیں ہو گی۔ حکمرانوں کی تین سالہ کارکردگی یہ ہے کہ اس نے اپنے موجودہ اقتدار میں ا ب تک ملکی اور غیر ملکی قرضوں میں 6300 ارب روپے کا اضافہ کیا۔ ملکی قرضوں میں 4100 ارب اور غیر ملکی قرضوں میں 2200 ارب اضافہ ہوا۔ مجموعی قرض 21000 ارب کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔