ترنگزئی چارسدہ سے تین سال قبل اغواہونیوالی دس سالہ بچی لاہورسے بازیاب

بدھ 17 اگست 2016 22:59

چارسدہ ۔17اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 اگست ۔2016ء) ترنگزئی سے ساڑھے تین سال قبل انسانی اسمگلروں کے ہاتھوں اغو ا ہونے والی دس سالہ معصوم لڑکی ثناء لاہور مناوہ سے بازیاب ہو کر دکھی والدین سے دوبارہ مل گئی ۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ عمر زئی کے ایس ایچ او کاشف خان نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ 15فروری2013 کوبابا ئے کارگل کے نام سے مشہورلاہور کے بد نام زمانہ انسانی ا سمگلر و منشیات فروش کے بیٹی سعدیہ نے طے شدہ منصوبے کے تحت چارسدہ کے علاقہ ترنگزئی سے دس سالہ معصوم بچی ثنا ء دختر جان اللہ کونشہ اور چیز پلا کر بے ہوش کرکے پشاورپہنچایا اور بعد میں اپنے والد با با ئے کارگل کے پاس لاہور پہنچایا ۔

بابائے کا رگل نے مغویہ ثناء کو ایک سال تک اپنے نجی قید خانے میں رکھنے کے بعد لاہور کے مضافاتی علاقے مناوہ میں افضل عرف بلو نامی شخص کو ڈھائی لاکھ روپے کے عوض فروخت کیا۔

(جاری ہے)

اس دوران مناوہ کے ایک کاروباری شخصیت چوہدری رانا قیوم کی اطلاع پر ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد نے پولیس افسران کی ایک ماہر ٹیم تشکیل دی جنہوں نے گزشتہ رات مناوہ میں افضل عرف بلوکے گھر پر چھاپہ مار کر مغوی بچی ثناء کو بازیاب کر ایا اور ملزم افضل عرف بلو کو گرفتار کر کے مناوہ پولیس کے حوالے کر دیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ افضل عرف بلو مناوہ پولیس کی حراست میں ہے اور انکی خیبر پختون خوا منتقلی کیلئے محکمہ داخلہ کو درخواست دی گئی ہے ۔ افضل عرف بلو کی خیبر پختون نخوا پولیس کو حوالہ کرنے کے بعد سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے اور بہت سے پر دہ نشینوں کے اصل چہرے عوام کے سامنے آئینگے ۔

متعلقہ عنوان :