ایف بی آر کی جانب سے بجلی کمرشل صارفین پر12فیصد ودھ ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذتشویشناک ہے‘ ناصر حمید خاں

بدھ 17 اگست 2016 15:17

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 اگست ۔2016ء) ممبرفیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامر س اینڈ انڈسٹری و پاکستان آٹو موبائل سپیئرپارٹس امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن(پاسپیڈا) کی سینٹر ل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر ناصر حمیدخاں نے ایف بی آر کی جانب سے بجلی کمرشل صارفین20ہزار سے زائد کی بجلی استعمال کرنے والوں پر12فیصدودھ ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کمرشل ٹیکس سے صنعتوں کے بجلی بلوں میں ہوشربااضافہ ہوگا اور اس سے اشیاء کی پیدواری لاگت بڑھے گی جس سے براہ راست عوام متاثر ہوگی اور ملک میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔

ناصر حمید خاں نے کہا کہ ایف بی آر نے تاجروں و صنعتکاروں پر بینکوں سے لین دین پر پہلے ہی 0.4فیصد ودھ ہولڈنگ ٹیکس عائید کیا ہوا جس کے خلاف پوری تاجر و صنعتکار برادری میں تشویش پائی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے صنعتی مقاصد کیلئے پہلے ہی بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا ہوا ہے اور اس پر مستزاد یہ کہ بجلی بلوں میں انکم ٹیکس جی ایس ٹی ٹیکس ،نیلم جہلم ٹیکس و دیگر ٹیکسز عائید کیے ہوئے ہیں اب اس پر مستزاد یہ کہ کمرشل بجلی بلوں پر 12فیصد مزید ودھ ہولڈنگ ٹیکس عائد کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

تاجر و کمرشل صارفین پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں مزید ٹیکس ان کی برداشت سے باہر ہونگے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر بینکوں سے لین دین اور کمرشل بجلی بلوں پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کو واپس لے کیونکہ مذکورہ فیصلہ سے ملکی برآمدات میں مزیدکمی اور تجارتی خسارہ میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :