دنیا میں سالانہ 10 لاکھ افراد پھپھوندی سے ہونے والی بیماریوں کے سبب موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں،طبی ماہرین

بدھ 17 اگست 2016 14:15

اسلام آباد ۔ 17 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 اگست۔2016ء) ماہرین صحت کاکہنا ہے کہ دنیا میں ہر سال 10 لاکھ سے ز یادہ افراد پھپھوندی سے ہونے والی بیماریوں کے سبب موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ سکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف ایبرڈین کے پروفیسر نیل گو کا کہنا ہے کہ جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پھپھوندی سے ہونے والے انفیکشن ملیریا یا چھاتی کے سرطان کی نسبت زیادہ انسانوں کی جان لیتی ہیں تاہم اس پر توجہ نہیں دی جاتی۔

(جاری ہے)

ان کا کہناہے کہ دنیا میں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں افراد پھپھوندی سے ہونے والی بیماریوں کے سبب موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اس کے باوجود اس کے لیے ویکسین دستیاب نہیں ہے ۔ماہرین کا کہناہے کہ پھپھوندی کی 50 لاکھ سے زیادہ اقسام ہیں جن میں سے چند ایک مو ت کا سبب بنتی ہیں۔ جن میں ’ایسپرگیلس‘ جو پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ ’کرپٹوکوکسس‘ دماغ پر حملہ کرتی ہے۔ ’کینڈیڈا‘ منہ اور تولیدی اعضا کو متاثر کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پھپھوندی سے پیدا ہونے والی انفیکشن سے ان افراد کی جان کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ انفیکشن سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ ارد گرد کے ماحول کو صاف رکھا جائے۔

متعلقہ عنوان :