پاکستان کا بھارتی وزیراعظم کی جانب سے آزاد کشمیر کو جموں و کشمیر کا حصہ قرار دینے پر احتجاج-مقبوضہ کشمیر کا آزاد کشمیر سے موازنہ بلا جواز ہے۔ نریندر مودی نے کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی۔ ہندوستان کو یہ احساس کرنا ہوگا کہ مسئلہ کشمیر گولیوں سے حل ہونے والا نہیں، اس مسئلے کیلئے سیاسی حل کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور ہندوستان مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا حل نکال سکتے ہیں۔سرتاج عزیز

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 15 اگست 2016 19:31

پاکستان کا بھارتی وزیراعظم کی جانب سے آزاد کشمیر کو جموں و کشمیر کا ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15اگست۔2016ء) پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے آزاد کشمیر کو جموں و کشمیر کا حصہ قرار دینے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کا آزاد کشمیر سے موازنہ بلا جواز ہے۔وزیراعظم کے مشیر برائے امورخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی تحریک مقامی ہے جبکہ جموں و کشمیر میں ہونے والے واقعات کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔

انھوں نے دہرایا کہ جموں و کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں کیے گئے وعدوں کے مطابق اپنا حق مانگ رہے ہیں۔سرتاج عزیز نے زور دیا کہ نریندر مودی نے اپنی تقریر میں جموں و کشمیر کی تحریک پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے جس کو طاقت سے دبانے کیلئے ہندوستانی فورسز نے چھرے والی بندوقوں سے 100 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو بصارت سے محروم کردیا۔

(جاری ہے)

مشیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ نریندر مودی نے کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی، جہاں کی صورتحال گزشتہ 5 ہفتوں سے انتہائی کشیدہ ہے۔جموں و کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورت حال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ہزاروں نہتے کشمیری نوجوان اپنے حق خود ارادیت کیلئے احتجاج کررہے ہیں، جبکہ گذشتہ ایک ماہ سے وادءمیں جاری ہندوستانی افواج کے مظالم سے 70 سے زائد بے گناہ کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

ہندوستانی فورسز کے مظالم کے باعث 6 ہزار زخمی کشمیریوں کا حوالہ دیتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ وادءکشمیر میں 37 دنوں سے مکمل کرفیو اور میڈیا کا بلیک آو¿ٹ جاری ہے۔سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہندوستان دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے لیکن بڑے ملک کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ایک عظیم ملک بھی ہو اور خاص طور پر ایسے موقع پر جب وہ نہتے مظاہرین کو اپنے حق میں احتجاج کرنے پر گولیوں کا نشانہ بنائے۔

انھوں نے کہا کہ ہندوستان کو یہ احساس کرنا ہوگا کہ مسئلہ کشمیر گولیوں سے حل ہونے والا نہیں، اس مسئلے کیلئے سیاسی حل کی ضرورت ہے۔سرتاج عزیز نے تجویز پیش کی کہ پاکستان اور ہندوستان مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا حل نکال سکتے ہیں۔ہندوستان کے وزیراعظم کی جانب سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان پر بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سرتاج عزہز نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا لازمی حصہ ہے جبکہ نریندر مودی کی بیان بازی بلوچستان میں 'را' کی کارروائیوں کا واضح اظہار ہے۔انھوں نے کہا کہ 'را' کے جاسوس کلبھوشن یادیو بلوچستان میں ہندوستانی مداخلت پر اعترافی بیان دے چکے ہیں۔