نیشنل ایکشن پلان کے تحت سرحدوں کی نگرانی کیلئے سول آرمڈ فورسزکے29 ونگز بنانے کا فیصلہ

نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کیلئے ٹاسک فورس کا قیام،ناصرخان جنجوعہ سربراہ مقرر،دہشتگردوں کو فنڈنگ روکنے کیلئے مزید موثراقدامات کیے جائیںگے،نام تبدیل کرکے کام کرنیوالی کالعدم تنظیموں کیخلاف کریک ڈاوٴن کیا جائیگا،وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس۔۔وزیراعظم سے آزاد کشمیر کیلئے صدارتی امیدوارمسعود خان نے ملاقات بھی کی،جبکہ وزیراعظم نے مصباح الحق کو ٹیلیفون کرکےٹیم کی کامیابی پرمبارکباد بھی دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 15 اگست 2016 15:45

نیشنل ایکشن پلان کے تحت سرحدوں کی نگرانی کیلئے سول آرمڈ فورسزکے29 ونگز ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15اگست 2016ء) :وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرِصدارت نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد یقینی بنانے کیلئے سیاسی وعسکری قیادت وزیراعظم ہاوس میں آج اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت سرحدوں کی نگرانی کیلئے سول آرمڈ فورسز کے 29 ونگز بنانے کا فیصلہ کیا گیا،جبکہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کی نگرانی کیلئے قومی سلامتی کے مشیرناصرخان جنجوعہ کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر نے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،وزیرداخلہ چوہدری نثار،وزیرخزانہ اسحاق ڈار، مشیرامورخارجہ سرتاج عزیز،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصرجنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان اوردیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

طویل اجلاس میں ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے نظام پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو فنڈنگ روکنے کے لیے مزید موثر اقدامات کیے جائیں گے۔اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان پر ملک بھر میں عملدرآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ نام تبدیل کرکے کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاوٴن کیا جائے گا۔

اجلاس میں ملکی سرحدوں کا انتظام بہتر بنانے کے لیے سول آرمڈ فورسز کے 29 نئے ونگز بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کا مقصد دہشت گردوں کی نقل وحمل روکنا ہوگا۔دوسری جانب سیاسی اور عسکری قیادت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی نگرانی کے لیے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دیدی جس کے ممبران میں سیکریٹری داخلہ، ڈی جی نیکٹا، صوبائی چیف سیکریٹریز، آئی جیز، ہوم سیکریٹریز، ڈی جی ایم او، ایڈیشنل سیکریٹری وزیراعظم آفس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

کمیٹی کو ملک کی تمام سول و عسکری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی معاونت حاصل ہوگی۔اجلاس میں صوبوں کی مشاورت اور نیشنل ایکشن پلان پر مربوط اور تیز عملدرآمد کے لیے بین الصوبائی اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کی تاریخ کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سائبرکرائم کے تحت بھی کاروائی کی جائیگی۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد، ملک کی اندرونی سلامتی اوربارڈر مینجمنٹ کے لیے سول آرمڈ فورسز کے 29 نئے ونگز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نئے ونگز بنانے کا مقصد قومی و اندرونی سلامتی اور سرحد پر انتظامی امور کو مزید بہتر کرنا ہے۔ اجلاس میں صوبوں اور انٹیلی جنس اداروں سمیت دیگر اداروں میں انٹیلی جنس شئیرنگ اور مکینزم کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں نام تبدیل کر کے کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ دہشتگردوں کی مالی معانت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے ملک کے صوبوں کو مزید فنڈز دئے جائیں گے تاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مزید کامیابیاں حاصل ہو سکیں،اجلاس میں سائبر کرائم بل پر عملدرآمد کے لیے موثرطریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا گیا۔مزید برآں وزیراعظم محمد نواز شریف نے آزاد کشمیر کیلئے صدارتی امیدوار مسعود خان سے ایوان وزیراعظم میں گفتگوکرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی حیثیت سے کشمیر کاز کو اجاگر کرنے میں مسعود خان کے کردار کو سراہا۔

وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ اور نہتے عوام پربھارتی ریاستی جبر و استبداد کی مذمت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اپنے حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد نسل در نسل نئے جوش و جذبہ کے ساتھ تقویت پا رہی ہے۔ مسعود خان نے صدر آزاد کشمیر کے عہدہ کیلئے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی حیثیت سے اپنی نامزدگی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ آزاد کشمیر کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام اور مقبوضہ کشمیر کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو اجاگر کرنے میں مدد کریں گے۔

بعدازاں وزیراعظم نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو ٹیلی فون کر کے انہیں اوول میں انگلینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ میں ٹیم کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ پیر کو وزیراعظم ہاؤس کے بیان کے مطابق وزیراعظم نے 70 ویں یوم آزادی کے موقع پر اس تاریخی کامیابی کو پوری قوم کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کا ایک تحفہ قرار دیا۔وزیر اعظم نے بالخصوص یونس خان اور یاسر شاہ کی تاریخی اور غیر معمولی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شاندار ٹیم ورک پر پوری ٹیم زبردست تعریف کی مستحق ہے۔

مصباح الحق نے وزیراعظم سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ یوم آزادی پر ٹیسٹ میچ جیتنا درحقیقت پوری ٹیم کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وزیراعظم اور پوری قوم کی جانب سے حوصلہ افزائی ملنے پر بڑی خوشی ہوئی ہے جس کے باعث ٹیم کے مورال اور جذبہ کو مزید قوت ملی۔