ریو: ایرانی خواتین کے میچ دیکھنے کے حق میں احتجاج

پیر 15 اگست 2016 12:25

ریو: ایرانی خواتین کے میچ دیکھنے کے حق میں احتجاج

ریوڈی جنیرو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 اگست۔2016ء) برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں جاری اولمپکس میں مردوں کے والی بال میچ کے دوران ایرانی خاتون کارکن نے اپنے ملک میں خواتین کے میچ دیکھنے پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ایران اور مصر کے درمیان مردوں کے والی بال میچ کے دوران ایرانی کارکن دریا صافی نے ایک احتجاجی کتبہ اٹھا رکھا تھا۔

اس کتبے پر درج تھا کہ’ ایرانی خواتین کو سٹیڈیمز میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔‘خیال رہے کہ ایران میں خواتین پر فٹبال میچ دیکھنے پر سال 1979 سے پابندی عائد ہے جبکہ سال 2012 میں اس پابندی میں والی بال میچوں کو بھی شامل کر دیا گیا تھا۔دریا کے احتجاج پر سکیورٹی اہلکاروں نے انھیں کتبہ نیچے رکھنے اور سٹیڈیم سے باہر جانے کا کہا لیکن انھوں نے مزاحمت کی جس پر سکیورٹی اہلکاروں کو واپس جانا پڑا۔

(جاری ہے)

دریا نے سارے میچ کے دوران احتجاجی کتبہ اٹھائے رکھا۔انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کھیلوں کے دوران سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔دریا صافی کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے تمام والی بال میچوں میں احتجاج کے لیے شرکت کریں گی جس میں آئندہ میچ پیر کو منعقد ہونا ہے۔میچ میں احتجاج کے دوران دریا صافی مسکراتی رہی لیکن جب سکیورٹی اہلکار ان کو سٹیڈیم سے نکالنے آئے تو وہ رونے لگیں۔

انھوں نے سکیورٹی اہلکاروں سے کہا:’میں بہت معذرت خواہ ہوں، میں جس لیے لڑ رہی ہوں وہ ایرانی خاتون کو میچ دیکھنے کے حقوق سے متعلق ہے، یہ میرا حق ہے کہ میں یہاں ہوں، یہ ایرانی خواتین کا بنیادی حق ہے۔‘انھوں نے آنسو بہاتے ہوئے کہا کہ’اس بات کی بار بار وضاحت کرنے سے تکلیف محسوس ہوتی ہے کہ یہ ایک پرامن اقدام ہے اور سیاسی پیغام نہیں، لیکن امن اور حقوق انسانی کے لیے ایک مثبت پیغام ہے۔‘انھوں نے بتایا کہ اس دوران ہر کوئی ان کی حمایت نہیں کر رہا تھا اور ان کے عقب میں بیٹھا ایک ایرانی ان پر چیخا بھی۔دریا صافی کو 1999 میں حکومت مخالف احتجاج کرنے پر جیل میں ڈال دیا گیا تھا اور رہائی کے بعد وہ سال 2000 میں بیلجیئم منتقل ہو گئیں۔۔

متعلقہ عنوان :