بھارتی وزیر خارجہ کی اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات ،دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال

سشما سوراج نے ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر اپنے تحفظات ، نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت ، مسعود اظہر پر پابندی کا معاملہ بھی اٹھایا ،بھارتی میڈیا کا دعویٰ

اتوار 14 اگست 2016 20:53

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14اگست۔2016ء) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ وزیر خارجہ سشما سوراج نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر اپنے تحفظات ، نیوکلیئر سپلائرز گروپ(این ایس جی)کی رکنیت ، جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر پابندی کا معاملہ بھی اٹھایا ہے ۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ سشما سوراج نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی جس کے دوران خارجہ سیکریٹری کی سطح پر باہمی تعلقات کے مختلف پہلوں پر بات چیت کے لیے نئے میکنزم پر رضامندی ظاہر کی گئی۔

سشما سوراج نے این ایس جی کی رکنیت کے انڈین دعوے کے متعلق بات کی اور دونوں رہنماوں نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی کہ جلد ہی اس سلسلے میں اسلحے کی عدم توسیع کے اعلی اہلکاروں کے درمیان ملاقات ہوگی۔

(جاری ہے)

چار گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے دوران سشما سوراج نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں چین اور پاکستان کی اقتصادی راہداری کے متعلق بھارت کے خدشات کا اظہار بھی کیا۔

انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان سرحد کے حالات کا جائزہ لیا اور امن و امان بحال کرنے کے لیے مزید اقدامات پر گفتگو کی۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی تین روزہ سرکاری دورے پر ان دنوں بھارت میں موجود ہیں۔خیال رہے کہ جون میں این ایس جی کے 48 ممالک کے اجلاس میں چین نے بھارت کی رکنیت کے دعوے کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی تھی کہبھارت نے جوہری اسلحے کے عدم پھیلا کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے۔

بھارت کا کہنا تھا کہ چین واحد ملک تھا جس نے اس کی مخالفت کی تھی بھارت نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کی حوالگی کے بارے میں چینی موقف پرسوال اٹھائے۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے جیش محمد کے سربراہ پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ چین نے تکنیکی بنیاد پر ان پر پابندی لگا رکھی۔اس سے قبل چینی وزیر خارجہ نے بھارتی وزیر اعظم سے بھی ملاقات کی تھی جہاں این ایس جی اور دوسرے اہم امور پر گفتگو کی۔