کشمیر پر پاکستان کاموقف واضح ہے ،مسئلہ کشمیر سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے،پاکستان

کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو 7 لاکھ سے زائد بھارتی فوج بھی نہیں دبا سکی،بلوچستان میں بیرونی مداخلت ہو رہی ہے ، را کے افسر نے اپنے اعترافی بیان میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کے حوالے سے بتایا،قانون نافذ کرنے والے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں،ہماری معیشت کو 150 ارب روپے سے زاید نقصان ہوا60,ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں،امریکی سینیٹرز نے حالیہ دورہ پاکستان میں پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کردار کو سراہا ہے،سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات جاری ہیں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی جشن آزادی کے حوالے سے پروگرام میں گفتگو

اتوار 14 اگست 2016 20:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14اگست۔2016ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ کشمیر پر پاکستان کا مئوقف واضح ہے ،مسئلہ کشمیر سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے، کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو 7 لاکھ سے زائد فوج بھی نہیں دبا سکی،بلوچستان میں بیرونی مداخلت ہو رہی ہے اور را کے افسر نے اپنے اعترافی بیان میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کے حوالے سے بتایا،ہمارے قانون نافذ کرنے والے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں،ہماری معیثت کو 150 ارب روپے سے زاید نقصان ہوا60,ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں،امریکی سینیٹرز نے حالیہ دورہ پاکستان میں پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کردار کو سراہا ہے،دنیا بھر نے پاکستان کی کامیابیوں کو سراہا ہے،سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات چل رہی ہیں اور نہایت زمہ داری کے ساتھ پاکستان تحقیقات کرتا ہے اور قبل از وقت الزام تراشی سے پاکستان نے ہمیشہ اجتناب کیا ہے،کشمیر میں پیلٹ گن استعمال کی گئی جس سے 5 ہزار کشمیری براہ راست متاثر ہوئے ہیں 6 ہزار افراد اب تک زخمی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے جشن آزادی کے حوالے سے ریڈیو پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تحفظات ہیں،کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری مظاہرین کی بینائی متاثر ہوئی،پرامن احتجاج کو روکنے کے لیے بھارتی افواج نے بربریت کا ایک نیا بازار گرم کیا70,سے زاید کشمیری اپنی جانیں ابھی تک گنوا چکے ہیں،پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور ہمسایوں سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں -پاکستان تمام مسایل کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے،چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک آپس میں بات چیت کریں،پرسوں مشیر خارجہ نے تجویز دی کہ پاکستان کشمیر کے مسئلہ پر خصوصی مزاکرات کے لیے تیار ہے،کشمیر میں ایک لاکھ سے زاید کشمیری اپنی جانوں کا نزرانہ پیش کر چکے ہیں، مختلف ممالک کی حکومتوں کوعلم ہے کہ ہم دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہیں،اس خطے میں امن کے قیام میں پاکستانکا ایک کردار ہے،آپریشن ضرب عضب میں کافی کامیابیاں حاصل ہوئیں کشمیر میں پیلٹ گن استعمال کی گئی جس سے 5 ہزار کشمیری براہ راست متاثر ہوئے ہیں 6 ہزار افراد اب تک زخمی ہوئے ہیں,پاکستان امن پسند ملک ہے اور خطے میں امن کا خواہاں ہے اور تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے ،سابق امریکی صدر نے کہا تھا کہ کشمیر ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے،پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتا ہے کیونکہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز پوری دنیا میں پہنچا رہے ہیں ، پاکستان کے خوبصورت رنگ ہیں اور میڈیا کو پاکستان کا اصل چہرہ دکھانا ہے ،وہ قوتیں جو پاکستان کے غلط رنگ دکھا رہے ہیں اور ان کا ہاتھ روکنا ہے ۔

کیونکہ پاکستان پرامن اور امن کے لیے کوششیں کرنے والا ملک ہیخطے میں امن پاکستان اور بھارت کو مل کر کام کرنا ہوگا،پاکستان نے کشمیر کی موجودہ صورتحال میں کشمیریوں کا کھل کر ساتھ دیا ہے اور دیتا رہے گا، کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو 7 لاکھ سے زائد فوج بھی نہیں دبا سکی،بلوچستان میں بیرونی مداخلت ہو رہی ہے اور را کے افسر نے اپنے اعترافی بیان میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کے حوالے سے بتایا،پاکستان دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں بھارت کے ساتھ بھی خطے میں امن و استحکام کے لیے بہتر تعلقات چاہتے ہیں،کشمیر پر پاکستان کا واضح مقف ہے،مذاکرات میں کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات کی تھیجب مذاکرات تعطل کا شکار ہو ئے تھے اس وقت بھی کشمیر کے مسئلے پر ہی بات ہو رہی تھی،کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے،سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات چل رہی ہیں اور نہایت زمہ داری کے ساتھ پاکستان تحقیقات کرتا ہے اور قبل از وقت الزام تراشی سے پاکستان نے ہمیشہ اجتناب کیا ہے