لاہور ہائی کورٹ میں یوم آزادی کے حوالے سے پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد

آزادی ایک نعمت ہے، ہم اس کیلئے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کو سلام پیش کر تے ہیں،تمام فاضل جج صاحبان کے ساتھ مل کرعہد کیا ہے کہ جلد از جلد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کاتقریب سے خطاب

اتوار 14 اگست 2016 15:02

لاہور۔14 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔14 اگست ۔2016ء ) لاہور ہائی کورٹ میں یوم آزادی کے حوالے سے پرچم کشائی کی سادہ و پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ آزادی ایک نعمت ہے، ہم اس کیلئے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کو سلام پیش کر تے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ خوشی کا دن اور کوئی نہیں ہے لیکن لمحہ فکریہ ہے کہ ہم نے اس ملک کو اب تک کیا دیا ہے اور کیا دے سکتے ہیں۔

چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ پنجاب کی عدلیہ کا سربراہ ہونے کے ناطے تمام فاضل جج صاحبان کے ساتھ مل کرعہد کیا ہے کہ جلد از جلد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے، دن رات محنت کر کے قانونی طریقے سے مقدمات نمٹائیں گے، انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک بیان نہیں بلکہ یوم آزادی پر اپنے وطن سے وعدہ ہے۔

(جاری ہے)

فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کیلئے کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے، لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی عدلیہ میں تمام مقدمات کا فزیکل آڈٹ کروایا گیا ہے اور ہم ضلعی عدلیہ کو سلیوٹ کرتے ہیں جنہوں نے گرمیوں کی چھٹیوں کو منسوخ کر کے یہ کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ ججز جلد انصاف مہیا کر کے عوام کو آزادی کا تحفہ دیں۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت عالیہ نے ایکس کیڈرعدالتوں کی بھی نگرانی شروع کر دی ہے اور ان عدالتوں میں بھی زیر التواء مقدمات کا جائزہ لیا جارہا ہے، جن ڈویژ نوں میں صارف عدالتیں، انسداد دہشت گردی عدالتیں، اینٹی کرپشن کورٹس، بینکنگ کورٹس، لیبر کورٹس وغیر ہ نہیں ہیں وہاں بھی یہ عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نچلی سطح کی عدالتوں میں بہترین انصاف مہیاکیا جائے گا، یہ ہمارا مقصد اورویژن ہے۔ستمبر میں نیا کیس مینجمنٹ پلان لایا جارہا ہے، ڈیرہ غازی خان، سرگودھا، فیصل آباد، ساہیوال اور گوجرانوالہ ڈویژنوں کے مقدمات کی سماعت کیلئے خصوصی بنچ تشکیل دیئے جائیں گے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں پر چلنے کی کوشش کریں، ایمان ، اتحاد اور تنظیم کو اپنائیں، ہم نے اس ادارے کی بہترین اور مضبوطی کیلئے کام کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے ایڈہاک ازم اور پرچی سسٹم کا خاتمہ ناگزیر ہے، میرٹ ، میرٹ اور صرف میرٹ ہماری اولین ترجیح ہوگی، آج کے دن ہمارا وعدہ ہے کہ پنجاب کی عدلیہ کو شفاف اور مثالی بنائیں گے۔

چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ وکلاء عدالتی نظام کا اہم جزو ہیں، جن کے بغیر نظام انصاف نہیں چل سکتا، وکلاء سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے شانہ بشانہ چلیں، عدالتیں بند کرنے سے نہیں عدالتیں چلانے سے کام چلے گا، آزادی کے دن عہد کریں ،سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی، لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی عدلیہ سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کیلئے ریلیف فنڈ جمع کر رہے ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں پنجاب کی عدلیہ بلوچستان کے شانہ بشانہ ہے۔

سانحہ کوئٹہ کے باعث پرچم کشائی کی تقریب سادگی سے منائی گئی،فاضل چیف جسٹس نے عدالت عالیہ کی عمارت پر قومی پرچم لہرایا۔ تقریب میں عدالت عالیہ کے سینئر ترین جج مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار سمیت دیگر فاضل جج صاحبان،عدالت عالیہ کے افسران و اہلکار بھی موجود تھے۔فاضل چیف جسٹس نے پولیس کے چاق و چوبند دستے کی جانب سے پیش کئے گئے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے اپنے خطاب سے قبل سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے وکلاء، میڈیا نمائندوں اور دیگر افراد کیلئے فاتحہ خوانی کروائی اور شہداء کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، تقریب کے اختتام پر ملکی سلامی و ترقی اور اس ملک کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والوں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی۔