2021 تک چین کی اقتصادی ترقی کی شرح 5.8 فیصد تک ہو گی،آئی ایم ایف

تازہ ترین اقتصادی اعدادو شمار سے ظاہر ہوتا ہے دنیا کی دوسری بڑی معیشت ان دنوں دباؤ کا شکار ہے

ہفتہ 13 اگست 2016 19:41

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 اگست ۔2016ء) آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سنہ 2021 تک چین کی اقتصادی ترقی کی شرح 5.8 فیصد تک ہو گی،چین کی اقتصادیات کے تازہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے دنیا کی دوسری بڑی معیشت ان دنوں دباؤ کا شکار ہے۔ جولائی میں صنعتی پیداوار اور فروخت توقعات سے کم رہیں۔ قومی بیورو آف شماریات کے ترجمان نے بتایا کہ ملک کی معیشت اس وقت دباؤ کا شکار ہے۔

بین الااقوامی مالیاتی فنڈ کے اندازوں کے مطابق رواں سال چین کی معاشی ترقی شرح 6.6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف نے چین کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی شرح نمو کی توقعات ظاہر کرنے کے بجائے سالانہ شرح نمو کا ہدف مقرر کرے۔آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سنہ 2021 تک چین کی اقتصادی ترقی کی شرح 5.8 فیصد تک ہو گی۔

(جاری ہے)

اعدادوشمار کے مطابق جولائی میں ریٹل یا پرچون فروخت میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 10.2 فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن یہ گذشتہ ماہ یعنی جون کے مقابلے کم ہے۔

صنعتی پیداوار میں گذشتہ سال کے اس عرصے کے مقابلے میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن جولائی میں صنعتی پیدوار اقتصادی ماہرین کی توقعات سے کم تھی۔بنیادی ڈھانچہ پر کیے جانے والے اخراجات میں کمی آئی ہے۔چین کے قومی بیورو آف شماریات نے سیلاب اور گرمی کی شدت میں اضافے سے ملکی معیشت ہونے والے اثرات کے بارے میں بھی بات کی ہے۔یاد رہے کہ چین اپنی معیشت میں مقامی کھپت اور برآمدات کے درمیان توازن پیدا کرنا چاہتا ہے اور اسی وجہ سے بڑی صنعتوں خاص کر کے اسٹیل انڈسٹری میں بڑے پیمانے پر ملازمتیں کم ہوئی ہیں لیکن اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ چین میں صارفین کے اخراجات یا کنزیومرازم میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :