چین سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم کیلئے آمدنی کا بیس فیصد مختص کریگا

2020ء تک طلباء کی تعداد میں دس فیصد سالانہ تک اضافہ کیا جائیگا ، سٹیٹ کونسل

ہفتہ 13 اگست 2016 14:07

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 اگست ۔2016ء) چینی حکومت نے سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم کے فروغ کیلئے اپنے بھرپور عزم کا اظہار کیا ہے ، سٹیٹ کونسل کی طرف سے شائع کئے جانیوالے سائنس اور ٹیکنالوجی کے منصوبے کے بارے میں کہا گیا ہے کہ چینی حکومت اس مقصد کیلئے 2020ء تک اپنی کل قومی پیداوار کا 20فیصد خرچ کریگی ، منصوبے میں سائنسی تحقیق ، ٹیکنالوجی کی ترقی کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈ مختص کرنا اور گورننس کی اہلیت کو بڑھانے کے لئے اقدامات کرنا ہیں ، حکومت اس مقصد کیلئے قانون سازی کو بھی بہتر بنائے گی ، شہریوں میں سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم کا شعور پیدا کیا جائے گا تا کہ 2020ء تک ایسی تعلیم حاصل کرنیوالوں میں دس فیصد اضافہ کیا جا سکے ،2015ء میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2010ء تک سائنس و ٹیکنا لو جی کی تعلیم حاصل کرنیوالوں کی تعداد میں 3.27فیصد سالانہ اضافہ ہوتا رہا ہے جب کہ گذشتہ سال یہ اضافہ 6.2فیصد رہا ، اب حکومت نے اسے مزید ترقی دینے کے لئے سالانہ اضافہ کی شرح دس فیصد تک کرنے کا فیصلہ کیا ہے �

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :