اطالوی حکام کا عدم تعاون، مہاجرین سڑکوں پر رہائش پذیر
ہفتہ 13 اگست 2016 13:11
(جاری ہے)
اریٹریا، ایتھوپیا اور سوڈان سے تعلق رکھنے والے یہ پناہ گزین دیگر سرکاری کیمپوں کو ترک کر کے اس مقام کا رخ کرتے ہیں۔
پھر ایک، دو راتیں یہاں گزارنے کے بعد یہ سب شمال کی طرف بڑھتے ہیں۔ بہت سے مہاجرین تو اس بات سے قطعی طور پر ناواقف ہوتے ہیں کہ کئی یورپی مملک نے اپنی سرحدیں بند کر رکھی ہیں اور ان کے اپنی مطلوبہ منزل تک پہنچنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔اطالوی حکام نے وسیع پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے درجنوں ایسے افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن پر شبہ ہے کہ وہ ہزاروں افراد کو غیر قانونی طور پر یورپ اسمگل کرنے میں ملوث رہے ہیں اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا ہے سن 2014 سے لے کر اب تک سیاسی پناہ کے لیے یورپ پہنچنے کے خواہاں دس ہزار سے زائد افراد بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں جرمن وزیر داخلہ کے مطابق برلن حکومت ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ ترکی والے روٹ کی بندش کے بعد اس سال موسم گرما میں مہاجرین لیبیا سے بحیرہ روم کا سفر کرتے ہوئے اٹلی کے رستے یورپی براعظم پہنچنے کی کوششیں کر سکتے ہیں۔گزشتہ برس نومبر تک اس مقام پر ایک باقاعدہ مہاجر کیمپ ہوا کرتا تھا جسے بعدازاں ختم کر دیا گیا۔ رضاکار کسی متبادل مقام کے حصول کے لیے شہری انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں تاہم تاحال اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔ اس بارے میں ڈوئچے ویلے سے خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے بحیرہء روم کے سب سے بڑے جزیرے سسلی کے ’آوٴگسٹا‘ نامی ایک شہر سے تعلق رکھنے والی رضاکار ماریا گرازیا پٹانیا نے بتایا کہ چونکہ یہ ایک غیر سرکاری مقام ہے، وہاں کی صورتحال یومیہ بنیادوں پر تبدیل ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’باوٴ باب‘ کیمپ مہاجرین کے لیے در اصل ایک ٹرانزٹ مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔۔‘مزید بین الاقوامی خبریں
-
اسرائیل کا شام پرراکٹ حملہ،معمولی نقصان کی اطلاع
-
ساحل پرگم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
-
بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
-
چینی سائنسدانوں نے پھول سے خوبصورت ہیرا بنا لیا
-
چین، 41 ویں وائی فانگ بین الاقوامی پتنگ میلے کا آغاز، آسمان رنگین پتنگوں سے بھر گیا
-
امریکہ میں فائرنگ، 5 طلبا زخمی، ملزم فرار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.