سرمایہ کاری پالیسی 2013ء اور اٹھارویں ترمیم کے بعد صنعتی پالیسی کی گنجائش نہیں، موجودہ حکومت نے سرمایہ کاری پالیسی میں صنعتی شعبہ کی ترقی کو خاص اہمیت د ی

ہے جبکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد بہت سارے صنعتی شعبے صوبوں کے پاس چلے گئے ہیں، اب صوبوں پر منحصر ہے کہ وہ اپنی اپنی عملداری میں صنعتی ترقی کیلئے اقدامات کریں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضی خان جتوئی کی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو

جمعہ 12 اگست 2016 22:47

اسلام آباد ۔ 12 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضی خان جتوئی نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری پالیسی 2013ء اور اٹھارویں ترمیم کے بعد صنعتی پالیسی کی گنجائش نہیں، موجودہ حکومت نے سرمایہ کاری پالیسی میں صنعتی شعبہ کی ترقی کو خاص اہمیت دی ہے جبکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد بہت سارے صنعتی شعبے صوبوں کے پاس چلے گئے ہیں، اب صوبوں پر منحصر ہے کہ وہ اپنی اپنی عملداری میں صنعتی ترقی کیلئے اقدامات کریں۔

جمعہ کو میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری متذکرہ سرمایہ کاری پالیسی کاہی ایک پھل ہے، اقتصادی راہداری محض ایک گزرگاہ کا نام نہیں بلکہ مکمل اقتصادی، معاشی و صنعتی ماسٹر پلان ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کا سب سے اہم ترین پہلو صنعتی و معاشی زونز کا قیام ہے، آئندہ چند سالوں میں پاکستان سرمایہ کاروں کیلئے جنت بن جائے گا اور پاکستانی افرادی قوت کو دوسرے ملکوں میں معاش کی تلاش میں نہیں جانا پڑے گا بلکہ دیگر ممالک کے لوگ پاکستان میں روز گارکی تلاش میں آئیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف کے تعمیری وژن اور انکی اپنی نگرانی میں قومی صنعتی پارکس اور ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز کی تعمیر پر کام تیزی سے جاری ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایک ہزار ایکڑ رقبہ پر محیط گوادر ایکسپورٹ پراسیسنگ زون بہت جلد عملی شکل میں آجائے گا جبکہ کراچی ایکسپورٹ پر سیسنگ زون کی توسیع کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بالعموم اور گزشتہ مالی سال کے دوران بالخصوص صنعتی شعبے میں ترقی ریکارڈ کی گئی ہے۔ وزارت صنعت و پیداوار اقتصادی راہداری اور اس کے ساتھ مجوزہ صنعتی زونز کی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اس ضمن میں وفاقی سیکرٹری برائے صنعت و پیداوار خضر حیات گوندل وفاقی وزیر کی ہدایت کے مطابق نہ صرف پلاننگ کمیشن کے ساتھ متعدد اجلاس کر چکے ہیں بلکہ وزارت ہذانے پلاننگ کمیشن کو وزارت صنعت و پیداوار میں اپنا سیل قائم کرنے کیلئے انجنیرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی عمارت میں جگہ بھی فراہم کر دی ہے۔ اقتصادی راہداری کے ساتھ صنعتی زونز کی منصوبہ بندی جامع اور مربوط طریقے سے وزارت صنعت و پیداوار اور پلاننگ کمیشن کے باہمی تعاون سے جاری ہے۔