جماعۃ الدعوۃ وفاقی دارالحکومت میں 14اگست کو سیکٹر کی سطح پرریلیاں نکالے گی

جمعہ 12 اگست 2016 22:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء )جماعۃ الدعوۃ وفاقی دارالحکومت میں 14اگست کو سیکٹر کی سطح پرریلیاں نکالے گی ، پاکستانی پرچموں کے ساتھ نکالی جانے والی ریلیوں میں کارکنان طلباء ، تاجر ، وکلاء سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شرکت کریں گے۔ نماز فجر میں پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی اس امر کا اعلان جماعۃ الدعوۃ اسلام آباد کے مسؤل شفیق الرحمن نے گزشتہ روز ایک اجلاس میں کیا شفیق الرحمن نے کہا کہ پاکستان آزاد ہو گیا لیکن اس کی تکمیل ابھی باقی ہے کشمیر کی آزادی تک پاکستان کی تکمیل نہیں ہو سکتی انہوں نے کہا کہ کشمیری میدان میں نکل چکے اور قربانیاں پیش کرنے کا حق ادا کرہے ہیں۔

جدوجہد آزادی کشمیر میں ہم ان کا ہر ممکن ساتھ دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی عروج پر ہے۔ ایک ماہ سے زائد عرصہ ہو چکا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے ۔ بھارتی فوج کی گولیوں کے سامنے بھی کشمیری پاکستانی پرچم بلند کررہے ہیں ۔ پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے اور مظلوم کشمیری مشکل ترین حالات میں وطن عزیز پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تاجروں کو سیب کی تجارت نہ ہونے سے بارہ ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا لیکن اس مرتبہ کشمیری تاجروں نے اعلان کیا ہے کہ ہم نقصان برداشت کرلیں گے مگر بھارتی حکومت اور فوج کی بلیک میلنگ کا شکار نہیں ہوں گے۔ تحریک آزادی اب رکنے والی نہیں ہے کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کیلئے نکل کھڑا ہوا ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت کرے اور تحریک آزادی میں ان کا ساتھ دے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی مدد کے لیے جماعۃ الدعوۃ بھر پور مہم جاری رکھے گی۔ چودہ اگست کو یوم آزادی کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملک گیر سطح پر پروگراموں کا انعقاد کیاجارہا ہے۔وفاقی دارالحکومت میں بھی یہ ریلیاں سیکٹر کی سطح پر نکالی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کو پیغام دیں گے کہ پاکستانی قوم ان کی تحریک میں شانہ بشانہ شریک ہے۔

کشمیریوں کی جدو جہد آزادی جس مرحلہ میں پہنچ چکی ہے اب آٹھ لاکھ بھارتی فوج ظلم تشدد کے ذریعے اسے دبانے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔ پیلٹ گن اور پیپر گیس جیسے مہلک ہتھیاروں کے استعمال کے باوجود کشمیریوں کے عزم و حوصلے بلند ہیں۔ وہ اپنے سینوں پر گولیاں کھاتے ہوئے پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں اور کسی صورت انڈیا کی آٹھ لاکھ فوج کا غاصبانہ قبضہ قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔