ملک میں فوڈسیکورٹی کی صورت حال تشویشناک ہے‘ ملک کی نصف آبادی بھوکی ہو تو امن و امان اورترقی ناممکن ہے‘پاکستان میں بھوک میں اضافہ سے بدامنی میں اضافہ ہو رہا ہے

اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ کا بیان

جمعہ 12 اگست 2016 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ملک کی نصف آبادی بھوک کا شکار ہے جو امن و امان اور اقتصادی ترقی کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ یہ لوگ اپنا اور اہل خانہ کا پیٹ بھرنے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں اسلئے حکومت اپنی ترجیحات تبدیل کرکے غذائی سیکورٹی کی صورت حال کو بہتر بنائے۔

فوڈ سیکورٹی کی صورتحال بہتر بنائے بغیر ملک محفوظ نہیں ہو سکتا۔ملک میں اناج اور کھانے پینے کی اشیاء کی کوئی کمی نہیں مگر یہ اکثریت کی دسترس سے باہر ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ متناسب غذا تک مسلسل رسائی ہر پاکستان کا حق ہے تاکہ فعال اور صحت مند زندگزاری جا سکے۔

(جاری ہے)

عالمی فوڈ سیکورٹی انڈیکس میں بھارت اور سری لنکا جیسے ممالک بھی پاکستان سے بہتر درجہ پر ہیں ۔

زرعی پیداوار بڑھنے کے باوجود عوام کی خوراک تک رسائی نہیں جو بھوک سے نمٹنے کی کوششوں کی عدم سنجیدگی کا ثبوت ہے۔ خوراک کی دستیابی اور معیار کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔غذا کی بڑھتی ہوئی قیمت، سیلاب، غربت، تنازعات، دہشت گردی، توانائی بحران، اقتصادی سست روی اور سیاسی عدم استحکام کے سبب بھوک و افلاس میں اضافہ ہو رہا ہے جو دنیا میں آبادی کے لحاظ سے چھٹے بڑے ملک کے لئے خطرہ ہے۔

بھوک کے خاتمہ کے اقدامات میں بھارت، بنگلہ دیش، انگولا، ایتھوپیا، ملاوی، نائیجر، نکاراگوااور ویتنام بھی پاکستان سے بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں۔جسکا حل اقتصادی اور سیاسی استحکام، اصلاحات کا عمل تیز کرنے ، زرعی قرضوں کی فراہمی،بھوک کے خاتمہ کے لئے سنجیدہ اقدامات اور دیگر ممالک سے تنازعات کے فوری حل میں مضمر ہے۔

متعلقہ عنوان :