نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت نہ ہونے سے ضرب عضب متاثر ہو رہا ہے، بعض حلقوں کے بیانات اور تجزیے قومی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں ، فریقین کی طرف سے بامعنی اور مناسب اقدامات نہ ہونے سے امن قائم نہیں ہوگا،نیشنل ایکشن پلان ہمارے مقاصد کے حصول کا مقصد ہے،دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ اختتام کے قریب ہے ، پاکستانی سرزمین سے دہشتگردی کی لعنت کا خاتمہ کرکے رہیں گے، پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، تمام ادارے باہمی تعاون سے شدت پسندی کا خاتمہ یقینی بنائیں، امن واستحکام کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں کرنے پر عوام ، تمام سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سلام پیش کرتا ہوں،آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

اجلاس میں آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان میں پیش رفت پر جائزہ لیا گیا،آئی ایس پی آر

جمعہ 12 اگست 2016 20:58

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت نہ ہونے سے ضرب عضب متاثر ہو رہا ہے، بعض حلقوں کے بیانات اور تجزیے قومی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں ، فریقین کی طرف سے بامعنی اور مناسب اقدامات نہ ہونے سے امن قائم نہیں ہوگا،نیشنل ایکشن پلان ہمارے مقاصد کے حصول کا مقصد ہے،دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ اختتام کے قریب ہے ، پاکستانی سرزمین سے دہشتگردی کی لعنت کا خاتمہ کرکے رہیں گے، پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، تمام ادارے باہمی تعاون سے شدت پسندی کا خاتمہ یقینی بنائیں،میں عوام ، تمام سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے زیر صدارت جنرل ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں پرنسپل سٹاف آفیسرز ، ڈی جی آئی ایس آئی اور کور کمانڈر راولپنڈی نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان میں پیش رفت پر جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ہمارے مقاصد کے حصول کا مقصد ہے ۔

نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت نہ ہونے سے ضرب عضب متاثر ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ اختتام کے قریب ہے ۔ پاکستانی سرزمین سے دہشتگردی کی لعنت کا خاتمہ کرکے رہیں گے ۔ پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض حلقوں کے بیانات اور تجزیے قومی کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ فریقین کی طرف سے بامعنی اور مناسب اقدامات نہ ہونے سے امن قائم نہیں ہوگا۔

تمام ادارے باہمی تعاون سے شدت پسندی کا خاتمہ یقینی بنائیں۔امن واستحکام کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں کرنے پر عوام ، تمام سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ دہشتگردی کے خلاف ہماری کوششوں کو کامیاب کرنے کے لئے مربوط قومی ردعمل ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہتر سیکیورٹی کے مثبت اثرات عوام تک پہنچانا شروع ہو گئے ہیں ۔