پاکستان حقیقی معنوں میں ابھی تک آزاد نہیں ہوا ، غیر ملکی طاقتیں اپنے فیصلے اورپالیسیاں مسلط کر رہی ہیں ، تبدیلی کے دعویدار ہر محاذ پر ناکام ہوچکے ہیں ، انٹیلی جنس ادارے اور حکومت کوئٹہ دھماکے کے ذمہ دار ہیں ، باچاخان کے فلسفہ عدم تشدد پر عمل پیرا ہوکر دنیا میں امن قائم کیا جا سکتا ہے ، شہدائے بابڑہ نے حق و صداقت کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرکے تاریخ رقم کی ہے عوامی نیشنل پارٹی( ولی) کی چیئر پرسن بیگم نسیم ولی کا یوم شہدائے بابڑہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعہ 12 اگست 2016 20:24

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی( ولی) کی مرکزی چیئر پرسن بیگم نسیم ولی خان نے کہا ہے کہ پاکستان حقیقی معنوں میں ابھی تک آزاد نہیں ہوا ، غیر ملکی طاقتیں اپنے فیصلے اورپالیسیاں پاکستان پر مسلط کر رہے ہیں ، تبدیلی کے دعویدار ہر محاذ پر ناکام ہوچکے ہیں ، انٹیلی جنس ادارے اور حکومت کوئٹہ دھماکے کے ذمہ دار ہیں ، باچاخان کے فلسفہ عدم تشدد پر عمل پیرا ہوکر دنیا میں امن قائم کیا جا سکتا ہے ، شہدائے بابڑہ نے حق و صداقت کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرکے تاریخ رقم کی ہے ۔

وہ جمعہ کومسجد غازی گل بابا میں یوم شہدائے بابڑہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں ۔ تقریب سے پارٹی کے صوبائی صدر فرید طوفان ، باچا خان ٹرسٹ کے جنرل سیکرٹری لونگین ولی خان ، سابق ایم پی اے عبدالرحمن خان اور ڈاکٹر سید عالم مسعود نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیگم نسیم ولی خان نے شہدائے بابڑہ کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ سینکڑوں خدائی خدمتگاروں نے حق و صداقت کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرکے رہتی دنیا تک ایک مثال قائم کی ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ ہر طرف پختون مر رہا ہے مگر پختونوں کی قیادت کے دعویدار اسفندیار ولی خان ، مولانافضل الرحمن ، آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور سراج الحق مذمتی بیانات کے سوا کچھ نہیں کر رہے اور نہ پختونوں کے حقوق کے لئے آواز اُٹھا رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ غیر ملکی طاقتوں نے پاکستان پر اپنی پالیسیاں اور فیصلے مسلط کئے ہیں۔ پاکستانی قوم آزادی کے باوجود غلام ہیں کیونکہ جن قوموں نے آزادی حاصل کی ہے آج وہ امن اور خوشخالی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

افغان مہاجرین کو انخلاء کے نام پربے عزت کیا جا رہا ہے ۔ اقتصادی راہداری منصوبہ میں پختونوں کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے اور ایک سازش کے تحت پختونوں کو اپنے حق سے محروم کیا جا رہا ہے ۔ حکومت اور انٹیلی جنس ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ کوئٹہ خودکش حملہ کی ذمہ داری حساس اداروں اور حکومت پر عائد ہوتی ہے ۔ باچا خان کے فلسفہ عدم تشددپر کاربندرہ کر دنیا میں امن قائم کیا جاسکتا ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ 12اگست 1948کو ریاستی ظلم وجبر سے قیوم خان نے بابڑہ کے مقام پر یزیدیت کا میدان سجا کر سینکڑوں خدائی خدمتگاروں کو شہید اور ہزاروں خدائی خدمتگاروں کو خون میں نہلا کر شدید زخمی کیا مگر 68سال گزرنے کے باوجود ذمہ داروں کو سزا نہیں ملی ۔ بیگم نسیم ولی خان اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے بعد ازاں شہدائے بابڑہ کی یادگار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

متعلقہ عنوان :