ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کے لیے ٹیکس اصلاحات نا گزیر ہیں‘ لاہور چیمبر

ٹیکسوں کا پیچیدہ نظام ٹیکس نیٹ کی وسعت میں حائل ایک بڑی رکاوٹ ہے ‘ عہدیداروں کا بیان

جمعہ 12 اگست 2016 19:00

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد، سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید نے کہا ہے کہ بہترین کاروباری ماحول پیدا کیے اور تاجروں کی مشاورت سے ٹیکس اصلاحات متعارف کرائے بغیر ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا ممکن نہیں ،صنعتی اور تجارتی شعبے سے متعلقہ فیصلے تاجروں کی مشاورت سے ہی ہونے چاہئیں تاکہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کا تصور فروغ پاسکے جو پائیدار معاشی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔

ایک بیان میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ جب تک تجارتی پالیسیوں کی تشکیل کے عمل کو تاجروں کو نظر انداز کیا اور ٹیکس وصول کرنے والی مشینری کے رحم و کرم پر چھوڑا جاتا رہے گا تب تک لوگوں کو رضاکارانہ طور پر ٹیکس نیٹ میں آنے کی ترغیب دینا ممکن نہیں ہے جبکہ حکومت اور نجی شعبے کے درمیان اعتماد سازی کا فقدان بھی رہے گا۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ ٹیکسوں کا پیچیدہ نظام ٹیکس نیٹ کی وسعت میں حائل ایک بڑی رکاوٹ ہے جبکہ صوابدیدی اختیارات کے غلط استعمال اور کاروباری امور میں سرکاری اداروں کی بلاجواز مداخلت جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ ٹیکس نظام کو سادہ اور عام فہم بنانے کے لیے حکومت ٹیکس سے متعلقہ تمام دستاویزات کا اجراء قومی زبان میں کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس واجبات ادائیگی کے لیے فارم صرف ایک صفحہ پر مشتمل اور قومی زبان اردو میں ہونا چاہیے تاکہ ہرکوئی اسے آسانی سے سمجھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ شرح خواندگی کم ہونے کی وجہ سے تاجروں کی اکثریت مشکل اور پیچیدہ ٹیکس دستاویزات سمجھنے سے قاصر ہے جس کے اثرات ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی کوششوں پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی قومی زبان پر فخر ہونا چاہیے لہذا حکومت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو فوری ہدایت کرے کہ ٹیکس سے متعلقہ تمام دستاویزات عام فہم قومی زبان میں شائع کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :