جب تک حکمران ،وکیل ،مولانا ،سیاستدانوں سمیت سب اجتماعی طور پر سچ نہیں بولیں گے اس وقت تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے ، امریکہ اپنی بقا کیلئے فوری دنیا پر جنگ مسلط کرنا چا ہتا ہے، انسداد دہشت گردی کے نام پر لڑی جانیوالی جنگ دراصل فروغ دہشت گردی کی جنگ ہے ،کولیشن سپورٹ فنڈ کے ذریعے امریکہ ہمیں اپنی مفادات کیلئے استعمال کررہاہے
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانامحمدخان شیرانی کا سانحہ کوئٹہ کے شہدا کی فاتحہ خوانی کے موقع پر وکلا سے اظہار خیال
جمعہ 12 اگست 2016 16:37
(جاری ہے)
1945میں دوسری جنگ عظیم جب ایک فریق کی شکست پر منتج ہوئی تو مغربی اقوام نے دنیا میں براہ راست حکمرانی کی بجائے بلواسطہ حکومت کرنے کافیصلہ کیا ۔
وہ بھی قومی حکومتوں کے ذریعے ،انہوں نے کہاکہ ہماری موجودہ اسٹیبلشمنٹ عوام کی نہیں بلکہ استعماری قوتوں کی خادم ہے یہی پالیسی اس وقت مغربی دنیا نے تشکیل دی تھی کہ ہر ملک کی اسٹیلبشمنٹ خطے کی عوام کی مفادات کی بجائے ان کے مفادات کامحافظ ہوگی ،سچ یہ ہے کہ ہمارا اسٹیبلشمنٹ 1763میں تشکیل دیاجاچکاہے جبکہ یہ ملک 1947میں بناہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس ملک کااسٹیبلشمنٹ 2سو سال بڑا ہے ۔ہمیشہ چھوٹا بڑے کی خدمت کرتاہے۔انہوں نے کہاکہ سیٹو،سینٹو اور نیٹو جیسے علاقائی اتحاد کی تشکیل کا مقصد سویت یونین اورمارکس ازم کو ہدف بناناتھاآج جوخون ریزی ہمیں نظرآرہی ہے۔ اس کا پول فوری دنیا پر کھل چکاہے کیونکہ پینٹا گون کی منظر عام پر آنیوالی خفیہ دستاویزات سے یہ بات ظاہر ہوچکی ہے کہ امریکہ اپنی بقا کیلئے فوری دنیا پر انسداد دہشت گردی کے نام سے جنگ مسلط کریگا جو اس وقت جاری ہے ۔یہ انسداد دہشت گردی کی جنگ نہیں بلکہ فروغ دہشت گردی کا جنگ ہے اور ہم کولیشن سپورٹ فنڈ کے ذریعے اس میں امریکی مفادات کیلئے استعمال ہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ معاشرے کے ہرطبقے سے تعلق رکھنے والے افراد چاہے وہ وکیل ہے ،صحافی ہے ،سیاسی ہے ،حکمران ہے یا پھر مولوی سب کو اجتماعی طور پر سچ بولنا ہوگا۔ اگر ہم نے حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سچ نہیں بولا تو پھر اسی طرح لاشیں اٹھاتے رہینگے ۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.