اقتصادی راہداری کے نتیجے میں پاکستان میں ملازمتوں کے 8 لاکھ نئے مواقع پیدا ہوں گے ،

راہداری کے مغربی حصے سے متعلق منصوبوں پر کام دسمبر 2016 ء تک مکمل ہوجائے گا، پہلے مرحلے میں توانائی کے منصوبوں کو ترجیح دی گئی ہے، ٹرانسپورٹ کا جدید انفراسٹرکچر پاکستانی معیشت کو عالمی مسابقت کے لئے تیار کرے گا ،پاکستان اپنے محل وقوع ، کم پیداواری لاگت اور چین کی ٹیکنالوجی کی مدد سے نئے اقتصادی مواقع پید ا کر سکتا ہے وزارت منصوبہ بندی ترقی واصلاحات

جمعہ 12 اگست 2016 14:21

اسلام آباد ۔ 12 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اگست۔2016ء) پاک چین اقتصادی راہداری کے نتیجے میں پاکستان میں ملازمتوں کے 8 لاکھ نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی ، راہداری کے مغربی حصے سے متعلق منصوبوں پر کام دسمبر 2016 ء تک مکمل ہوجائے گا، توانائی کے منصوبوں کو پہلے مرحلے میں ترجیح دی گئی ہے، ٹرانسپورٹ کا جدید انفراسٹرکچر پاکستانی معیشت کو عالمی مسابقت کے لئے تیار کرے گا ،پاکستان اپنے محل وقوع ، کم پیداواری لاگت اور چین کی ٹیکنالوجی کی مدد سے نئے اقتصادی مواقع پید ا کر سکتا ہے۔

جمعہ کووزارت منصوبہ بندی ترقی واصلاحات کے ذرائع نے اے پی پی کو بتایا کہ منصوبے مکمل ہونے کے بعد ملک کے معاشی وسماجی حالات میں تیزی سے بہتری آئے گی ۔ چین کی کمپنیاں10 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے شبانہ روز محنت کررہی ہے، چین کی کمپنیاں ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشنز لائنز کے بہتری کے لئے بھی کام کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ چینی سرمایہ کاروں کے لئے پاکستان میں معدنیات ، زراعت ، انفراسٹرکچر ، ٹیکنالوجی ، اور صنعتوں کے شعبوں میں پرکشش امکانات موجود ہیں ، چینی تجربہ اور ٹیکنالوجی اور پاکستان کا محل وقوع اور کم پیداواری لاگت مل کر اقتصادی انقلاب لا سکتے ہیں۔

انہوں نے بتا یا کہ راہداری منصوبہ بلوچستان اور ملک کی معاشی ترقی کا زینہ ہے‘ ملک میں امن وامان کی صورتحال میں بتدریج بہتری کے ساتھ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں۔