چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پیدا ہونے والے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے صلاحیتوں کو جدید سائنسی خطوط پر بڑھانا ہوگا،راجہ حسنین جاوید

جمعرات 11 اگست 2016 19:06

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) فیصل آباد کے چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے تاجروں اور صنعتکاروں کو چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پیدا ہونے والے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے اپنی صلاحیتوں کو جدید سائنسی خطوط پر بڑھانا ہوگا جبکہ سمیڈا اس سلسلہ میں انہیں تمام ضروری تربیتی سہولتیں فراہم کرنے کو تیار ہے۔

یہ بات سمیڈا کے پروونشل چیف راجہ حسنین جاوید نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر چوہدری محمد نواز سے ایک ملاقات کے دوران بتائی۔ سی پیک سے پیدا ہونے والے مواقعوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس وقت چین کا برآمدی کارگو 10 ارب ٹن ہے۔ اگر اس میں سے صرف دس فیصد ہی سی پیک سے گزرے تو ہمیں 75 ٹن والے 50 سے60 ہزار ٹرکوں کی ضرورت ہوگی۔

(جاری ہے)

مزید برآں ان کی دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں کے علاوہ صرف ٹرکوں کو چلانے کیلئے 3 لاکھ افراد کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے زندگی کے ہر شعبہ میں نئے اور بے شمار مواقع پیدا ہونگے جس سے فائدہ اٹھانے کیلئے ہمیں ابھی سے تیاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد کے ایس ایم ای سیکٹر کو ضروری سہولتوں کی فراہمی کیلئے فیصل آباد میں سمیڈا کا ہیلپ ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے۔

اس سے گزشتہ چند ماہ کے دوران مقامی ایس ایم ای سیکٹر نے 5-4 پروگرام بھی ترتیب دیئے جن میں 150 سے 200 افراد نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سی پیک کے حوالے سے مقامی ایس ایم ای سیکٹر کی ضروریات کیلئے مزید پروگرام کرنے کے علاوہ سی پیک سے متعلقہ شعبوں سے متعلقہ کاروبارکیلئے فیزیبلیٹی سٹڈی بھی کرانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں مخصوص شعبوں کی نشاندہی کریں تا کہ ان کے بارے میں سٹڈی کرائی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقامی ایس ایم ای سیکٹر کو فیصل آباد چیمبر کے ہیلپ ڈیسک سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔ انہیں نیا کاروبار شروع کرنے کے بارے میں کوئی بھی معلومات درکار ہو ں یا موجودہ کاروبار کے حوالے سے کوئی مسٔلہ درپیش ہو تو وہ اس ہیلپ ڈیسک سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر چوہدری محمد نواز نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹر کو ملکی معیشت میں کلیدی اہمیت حاصل ہے اور اس شعبہ کی ترقی سے ہی خوشحالی اور استحکام کے مقاصد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے سی پیک کو پورے خطے کیلئے گیم چینجر قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے ایس ایم ای سیکٹر کو اس سے براہ راست فائدہ پہنچے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سٹاک ایکسچینج اور ریئل ایسٹیٹ کی بجائے ایس ایم ای سیکٹر میں سرمایہ کاری کی جائے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ اپنے دورہ چین کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں فیصل آباد کے صنعتکاروں نے بھی چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ 3.1 ملین ڈالر کے مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے معاہدے کئے جس کے تحت چین پاکستانی اداروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی دے گا جبکہ فیصل آباد کے ادارے آٹو انڈسٹری کیلئے چین، بیرنگ اور کلچ وائر وغیرہ تیار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان پارٹس کی تیاری کے بعد چینی گاڑیاں بھی پاکستان میں ہی اسمبل ہو سکیں گی ۔ اس موقع پر سمیڈا کے ریجنل بزنس کوآرڈی نیٹرمحمد بلال افضل کے علاوہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے قائمقام نائب صدر حاجی محمد شفیع، راشد منیر، ثناء اﷲ خاں نیازی،حاجی طالب حسین رانا، چوہدری محمد اصغر، چوہدری محمد بوٹا، ممتاز باجوہ اور چوہدری مشتاق بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :