دہشت گردی کا مقابلہ مل کر ہی کیا جاسکتا ہے، پہلے پارلیمنٹ میں موجود دہشتگردوں کے نمائندوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے، عسکری، سیاسی و مذہبی قیادت کو ایک پیج پر ہونا چاہئے، سم، موبائل اور ٹیکنالوجی استعمال کرنے والوں سے بعد میں نمٹا جائے، قومی جذبے کے تحت کمیٹی نے سائبر کرائم میں بہتری کی ہر ممکن کوشش کی

سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیئرمین شاہی سید کے اجلاس میں ریمارکس 359 ملین منافع کما رہے ہیں، حکومت سے فنڈ، گرانٹ نہیں لیتے خود کماتے ہیں، ملازمین کو سترہ فیصد میڈیکل الانس دیا جاتا ہے، چیئرمین این ٹی سی کمیٹی اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے شہدا کیلئے فاتحہ خوانی، زخمیوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا

جمعرات 11 اگست 2016 18:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اگست ۔2016ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے شہدا کے لئے فاتحہ خوانی، زخمیوں کے لئے جلد صحتیابی کی دعا کی گئی سینیٹر جہانزیب جمال دینی کے صاحبزادے سنگت جمال دینی اور سینیٹر داؤد اچکزئی کے بھتیجے عسکری اچکزئی بھی شہدا میں شامل ہیں ،چیئرمین کمیٹی شاہی سید نے کہا کہ عسکری، سیاسی و مذہبی قیادت کو ایک پیج پر ہونا چاہئے، دہشت گردی کا مقابلہ مل کر ہی کیا جاسکتا ہے، دہشت گردوں کے پارلیمنٹ میں موجود نمائندوں سے پہلے نمٹنے کی ضرورت ہے، سم، موبائل اور ٹیکنالوجی استعمال کرنے والوں سے بعد میں نمٹا جائے، قومی جذبے کے تحت کمیٹی نے سائبر کرائم میں بہتری کی ہر ممکن کوشش کی، اجلاس میں این ٹی سی کے چیئرمین وقار رشید خان کی ادارہ کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تین سو انسٹھ ملین منافع کما رہے ہیں، حکومت سے فنڈ، گرانٹ نہیں لیتے خود کماتے ہیں، ملازمین کو سترہ فیصد میڈیکل الانس دیا جاتا ہے، پنشن اور وکیل حکومت سکیلوں سے بہتر ہیں،شبلی فراز کی جانب سے معاملہ اٹھانے پر چئیرمین کمیٹی نے یو ایس ایف فنڈز پر رپورٹ آئندہ اجلاس میں طلب کر لیں چیئرمین کمیٹی شاہی سید نے استفسار کیا کہ اہم مسئلہ ہے بتایا جائے پیسے کہاں اور کدھر ہیں،مکمل تفصیلات کیلئے یو ایس ایف فنڈ اگلے ایجنڈے میں رکھنے کا فیصلہ ہوا،سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی شاہی سید کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء جن میں سینیٹر جہانزیب جمالدینی کے بیٹے سنگت جمالدینی ،سینیٹر داؤد خان اچکزئی کے بھتیجے عسکراچکزئی بھی شامل ہیں کے ایصال ثواب اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی او رکہا کہ بلوچستان کی سینئر وکلا ء کی بڑی تعداد دہشت گردی میں شہید ہوئی جسے تیار ہونے میں کئی سال لگتے ہیں اور کہا کہ مریضوں کے علاج کے مرکز ہسپتا ل کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ عسکری،سیاسی و مذہبی قیادت کو ایک پیج پر ہونا ہو گاتاکہ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کیا جا سکے اور کہا کہ دہشت گردی میں سم ،موبائل اور ٹیکنالوجی استعمال کرنے والوں سے پہلے دہشت گردوں کے پارلیمنٹ میں موجود نمائندوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔میڈیا کے سامنے آ کر جہاد کا ا علان اور افغانستا ن میں لوگوں کے قتل کا اعلان کرنے والے سامنے کھڑے بھوتوں کے خلاف کاروائی پہلا قدم ہونا چاہئے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ چوری شدہ فون ،سمز کے استعمال کرنے والوں کی سزا کیلئے بھی سخت قانون سازی کی تجویز کمیٹی اور سینیٹ میں لاؤنگا۔مائیکرو سافٹ وغیرہ کے غلط استعمال کا قانون موجود نہیں۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے تمام پارٹیوں کو مصلحت چھوڑ کر سیاسی جرات کرنی چاہئے۔ممبر آئی ٹی مدثر نے کہا کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی نے بہترین سائبر کرائم بل منظور کیا ہے جو قابل تعریف ہے اور کہا کہ ریموٹ کنٹرول کھلونے اورڈرون کا استعمال روکا جانا چاہئے۔

سم ،وائی فائی،ایو،ماڈیول،تصدیق کے بغیر پیغام بھیجنایا ا ستعمال کرنے کی تشریح قائمہ کمیٹی سینیٹ کا مثبت کام ہے۔جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی شاہی سید نے کہا کہ قومی جذبے کے تحت کمیٹی نے سائبر کرائم بل میں بہتری کی جتنا ہو سکا بہتری کرنے کی کوشش کی گئی۔جن لوگوں کے پاس ددر دل ہے تعریف کر رہے ہیں۔کمیٹی اجلاس میں این ٹی سی کے ایک سابق ملازم کی عرضداشت کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ درخواست گزار کارپوریشن سے ہی رابطہ کرے ۔

سینیٹر شاہی سید نے نقصان میں جانے والے این ٹی سی کے منافع بخش ادارہ بننے پر ادارہ کی مینجمنٹ کی تعریف کی۔سینیٹر غوث نیازی نے کہا کہ درخواست گزار کی اپیل درست نہیں۔این ٹی سی کے نے آگاہ کیا کہ پانچ سال کے بعد اب ادارہ منافع بخش ہے ۔ این ٹی سی کے چیئرمین وقار رشید خان نے کہا کہ این ٹی سی کارپوریشن ہے ہمارے اپنے رولز اینڈ ریگولیشن ہیں ۔

359ملین منافع کما رہے ہیں حکومت سے فنڈ،بجٹ ،گرانٹ نہیں لی جاتی ادارہ خود کماتے ہیں ا ور خرچ کرتے ہیں۔ملازمین کو سترہ فیصد میڈیکل الاؤنس دیا جاتا ہے پنشن اور سکیل حکومتی سکیلوں سے بہتر ہیں ۔2016کے پنشن اضافہ کا فیصلہ بورڈ کی منظوری اور فنانس ڈویژن کی ا جازت کے بعد کرینگے۔ سینیٹر شبلی فراز نے یو ایس ایف فنڈ کی رقم فیڈریل کنسالیڈیٹڈفنڈ کا معاملہ اٹھایا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اہم مسئلہ ہے پیسے کہاں اور کدھر ہیں استعمال کہاں ہوئے جس پر مکمل تفصیلات کیلئے یو ایس ایف فنڈ اگلے ایجنڈے میں رکھنے کا فیصلہ ہوا۔

سینیٹر شبلی فراز کے سوال کے جواب میں این ٹی سی چیئرمین نے آگاہ کیا کہ محکمے کاایک بھی عدالتی مقدمہ نہیں ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے اجلاس میں وزارت کے سینئر افسران کی عدم شرکت اور اجلاس سے ایک دن قبل شام کو ورکنگ پیپر فراہمی پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اجلاسوں میں شرکت کو لازم بنایا جائے تاکہ کمیٹی کے کام زیر التواء نہ رہیں اور آئندہ ورکنگ پیپر بر وقت دیئے جائیں۔اجلاس میں سینیٹرز شبلی فراز،تاج آفریدی،غوث بخش نیازی،رحمان ملک،گیان چند،نجمہ حمید کے علاوہ این ٹی سی کے چیئرمین وقار رشید خان ،یو ایس ایف کے سی ای او فیصل ستار،ممبر ٹیلی کام مدثر حسین کے علاوہ اعلی حکام نے شرکت کی۔