جائیداد کی فروخت پر ٹیکس میں اضافہ سپریم کورٹ میں چیلنج

جمعرات 11 اگست 2016 17:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 اگست ۔2016ء) جائیداد کے انتقال پر وفاقی ٹیکس میں غیر معقول اضافے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ایک آئینی پٹیشن میں کہا گیا کہ جائیداد کی خرید و فروخت آرٹیکل 23 کے تحت ہر شہری کا بنیادی حق ہے جس پر پارلیمنٹ کوئی قدغن نہیں لگا سکتی ۔

(جاری ہے)

عدالت کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم لندن میں خاصی جائیداد کے مالک ہیں جبکہ رئیل سٹیٹ میں سرمایہ کاری کے لےء وزیر خزانہ کی نظر انتخاب دبئی پر ہے ٹیکس میں غیر معقول اضافہ ملک سے سرمائے کی منتقلی کو ہوا دے گا لہذا اس کے فوری تدارک کے لئے عدالت مذکورہ ٹیکس کے خلاف حکم امتناعی جاری کرے اور اسے کلیتاً خلاف آئین قرار دے ۔

صحافی شاہد اورکزئی کی دائر کردہ پٹیشن میں کہا گیا کہ ٹیکس کی وصولی کے لئے پورے ملک میں کوئی مساویانہ طریقہ کار وضع نہیں کیا گیا بلکہ یہ ٹیکس شہر شہر اور ایک ہی شہر کے مختلف علاقوں میں علیحدہ پیمانوں سے وصول کیا جائے گا جس میں مٹھی گرم کی جائے گی ۔ درخواست گزار نے کہا کہ ملک کا آئین غیر ملکیوں کو جائیداد کی ملکیت کا حق نہیں دیتا اور اس ضمن میں وہ رئیل سٹیٹ مارکیٹ پر منفی اثرات سے عدالت کو تفصیلاً آگاہ کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :