نام نہاد بھارتی دانشوراور میڈیاکشمیر کی صورتحال کو امن و امان کا مسئلہ قراردے رہے ہیں،سید علی گیلانی

جمعرات 11 اگست 2016 13:01

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کی طرف سے آئے روز کشمیر کی گھمبیر صورتحال پر زوردار بحث ومباحثہ پر تبصرہ کرتے ہوئے افسوس ظاہر کیا ہے کہ بھارت کے نام نہاد دانشوراور قانون ساز کشمیر کی صورتحال کو صرف امن و امان کا مسئلہ قراردے رہے ہیں ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت نے 70برس سے اس خطہ ارض پر کشمیری عوام کی خواہشات کے بر خلاف فوجی طاقت کے بل پر جبری طورپر قبضہ کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس غاصبانہ اور جبری قبضہ کیخلاف کشمیری عوام نے ہر موقعہ پر اپنے مجروح جذبات کا اظہار کرنے کیلئے ہر طریقہ استعمال کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام نے کبھی جمہوری طریقہ سے ، کبھی پرامن ذرائع سے ، کبھی میڈیا کے ذریعے اور کبھی طاقت کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا تاہم بھارت نے ہمیشہ طاقت کے وحشیانہ استعمال اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے ذریعے اصل اور بنیادی مسئلہ کی طرف کبھی دھیان نہیں دیا۔

انہوں نے کہاکہ جب بھی کشمیریوں نے بھارت کے جبری تسلط ے خلاف آواز اٹھائی اور لوگ سڑکوں پر آئے تو بھارت نے طاقت کے وحشیانہ استعمال اور ریاستی دہشت گردی کے ذریعے حق وصدات کی آواز کو دبانے کیلئے ہر حربہ آزمایا اور آج بھی اسی منطق پر عمل پیرا ہیں۔تاہم انہوں نے کہاکہ اس عوامی لہر اور بے مثال قربانیوں کے پیچھے جو مقصد اور جد وجہدکارفرما ہے اس کو جان بوجھ کر صرف بحث و مباحثے اور بیانات سے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے ۔

سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارتی پالیسی ساز بخوبی جانتے ہیں کہ 70سال سے وہ تمام ہتھکنڈے آزمانے کے باوجود کشمیریوں کو زیر اورانکی حق پر مبنی جدوجہد کو ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔تاہم انہوں نے کہاکہ اس سب کے باوجود بھارتی حکمران، دانشور قانون ساز اور میڈیاروز روز کے خون خرابے کی اصل اور بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر پر سنجیدگی سے غور کر کے اس دیرینہ تنازعے کو عوامی خواہشات کے مطابق ہمیشہ کیلئے حل کرنے کی بجائے غیرفطری اور غیر انسانی طریقہ کے ذریعے ایک بار پھر اس چنگاری کو دبانے کی احمقانہ کوشش کرر ہے ہیں جس سے جنوبی ایشیاء کے امن کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے ۔

حریت چیئرمین نے بھارت اور اس کے دانشور طبقے کو خبردار کیا کہ اگر اب بھی جنونی اور فسطائیت کے زہریلے پروپیگنڈے سے متاثر ہوئے بغیر حقائق اور زمینی صورتحال پر دھیان نہ دیا گیا تو جنگی میدان سجنے میں دیر نہیں لگے گی۔ انہوں نے انسانیت کی بقا اور پورے خطے کے عوام کی بھلائی کیلئے بھارتی حکمرانوں سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ اس سرزمین کو آگ وآہن کا ڈھیر بننے سے روکیں۔

ادھر حریت کانفرنس کے ترجمان نے کٹھ پتلی انتظامیہ کے ترجمان کی طرف سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کی تعریف پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اپنے آقا کی خوشنودی کے لیے ان کے غلام کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ اپنے حقیر مفادات کی خاطر فرقہ پرست اور ہندوتا کے رنگ میں خود کو رنگ چکے ہیں، ان جیسے لوگ خودغرض اور ابن الاوقت ہوتے ہیں۔