دفاع پاکستان کونسل کااجلاس 13اگست کو طلب ، 14اگست کو مزارقائدسے کشمیرریلی نکالی جائے گی

تحریکِ آزادی کشمیر کو زندہ رکھنے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ،امیرانصارالامہ پاکستان

بدھ 10 اگست 2016 22:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء ) انصارالامہ پاکستان کے سربراہ ودفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنماء مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاہے کہ پاک چین ا قتصادی راہداری کے تحفظ کے لیے بھرپورکرداراداکریں گے دفاع پاکستان کونسل کااجلاس 13اگست کوکراچی میں طلب کرلیاہے دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام 14اگست کو دن دوبجے مزارقائدسے کشمیرریلی نکالی جائے گی ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاکہ پاکستان میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب کرنے والے عالمی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں مملکتِ خداداد پاکستان پوری دنیا کے مظلوم انسانوں کے لیے امید کی واحد کرن ہے تحریکِ آزادی کشمیر کو زندہ رکھنے کے لیے خود جسمانی معذور ہوجانے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اقتصادی راہداری اور گوادر منصوبے کے دشمن ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں کشمیر کی آزادی کا دارمدار استحکام پاکستان سے وابستہ ہے تحریکِ آزادی کشمیر کے لیے اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے ۔

(جاری ہے)

دفاع پاکستان کونسل نے ملک کو درپیش مسائل بالخصوص سانحہ کوئٹہ اور افغان مہاجرین کی جبری واپسی کے بارہ میں لائحہ عمل طے کرنے کے لیے کراچی میں سربراہی اجلاس طلب کرلیاہے ، اجلاس میں کونسل میں شامل تمام جماعتوں کے سربراہان ودفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولاناسمیع الحق ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق ،جماعت الدعوہ کے پروفیسر حافظ محمد سعید، اہل سنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی ،لیاقت بلوچ،پروفیسر منور حسن،سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار محمد عتیق خان ،عبداﷲ گل،علامہ محمد اویس نورانی اوردیگر قائدین شرکت کریں گے۔

جبکہ دوسرے دن دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام ایک اور بڑی کشمیرریلی نکالی جائے گی جس میں تمام جماعتوں کے سربراہان شرکت کریں گے ریلی دن 2بجے کراچی میں مزار قائد سے شروع ہوکر شام میں ختم ہوگی۔انہوں نے کہاکہ پوری قوم دہشتگردوں کے خلاف متحد ہے اور اتحاد اور یکجہتی سے دہشتگردوں کو عبرت ناک شکست دی جائے ۔دشمن نے بلوچستان کو دہشتگردی کا نشانہ اس وقت بنایا ہے جب بلوچستان حکومت میں پاکستان کے یوم آزادی کو بھرپوری طریقے سے منانے کیلئے تقریبات کا اہتمام کیا تھا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کی روک تھام کے لئے سنجیدہ عملی اقدامات کرے اور ملوث عناصر اور گروپس کو بے نقاب کرنے میں کسی بھی طرح کی سستی کا مظاہرہ نہ کرے۔